سوشیل میڈیامہاراشٹرا

کسان کو 512 کیلو پیاز بیچنے پر صرف 2روپئے کا منافع

چوہان نے کہاکہ تاجر نے مجھے 100 روپئے فی کنٹل کے حساب سے پیشکش کی۔ اُنہوں بتایاکہ فصل کا کل وزن 512 کیلو گرام تھا اور انہیں پیداوار کی جملہ قیمت 512 روپئے ملی۔ کسان نے کہاکہ 509.51 روپئے کی فیس کٹوتی کے بعد مجھے 2.49 روپئے حاصل ہوئے۔

پونے: مہاراشٹرا کے سولاپور کا ایک کسان اس وقت حیران رہ گیا جب اُسے معلوم ہوا کہ ضلع کے ایک تاجر کو 512 کلو پیاز کیلئے صرف 2.49 روپئے ملے۔

متعلقہ خبریں
قائد اپوزیشن کے سی آر کا دورہ اضلاع، خاتون کے بیٹے کی شادی کیلئے5لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان
مہلوک کسان کی بہن کو 1 کروڑ روپے معاوضہ اور سرکاری نوکری
نقل اُتارنے کا تنازعہ، مودی ایکو سسٹم اچانک کارکرد: کانگریس (ویڈیو)
عوام کو فوقیت دینے والی حکمرانی وقت کا تقاضا: راہول (ویڈیو شیئر)

 سولاپور کی بارشی تحصیل کے رہنے والے 63 سالہ کسان راجندر چوہان  نے بتایاکہ گزشتہ ہفتہ سولاپور مارکٹ کامپلکس میں ان کی پیاز کی قیمت ایک روپئے فی کیلو گرام تھی اور تمام کٹوتیوں کے بعد انہیں نہ کے برابر رقم حاصل ہوئی ۔

چوہان نے بتایاکہ میں نے سولاپور میں پیاز کے ایک تاجر کو فروخت کیلئے پیاز کے 10 تھیلے بھیجے تھے جن کا وزن 5 کنٹل سے زیادہ تھا۔ تاہم فریٹ، ٹرانسپورٹیشن، اجرت اور دیگر چارجز کو نکالنے کے بعد مجھے اس سے صرف 2.49 روپئے کی آمدنی ہوئی ہے۔

چوہان نے کہاکہ تاجر نے مجھے 100 روپئے فی کنٹل کے حساب سے پیشکش کی۔ اُنہوں بتایاکہ فصل کا کل وزن 512 کیلو گرام تھا اور انہیں پیداوار کی جملہ قیمت 512 روپئے ملی۔

کسان نے کہاکہ 509.51 روپئے کی فیس کٹوتی کے بعد مجھے 2.49 روپئے حاصل ہوئے۔ یہ میری اور ریاست کے دیگر پیاز کاشتکاروں کی بے عزتی ہے۔ اگر ہمیں اتنی قیمتیں ملیں تو ہم کیسے زندہ رہیں گے۔

اُنہوں کہاکہ پیاز کے کسانوں کو ان کی فصل کی اچھی قیمت ملنی چاہئے اور متاثرہ کسانوں کو معاوضہ ملنا چاہئے۔ چوہان نے دعویٰ کیا کہ پیداوار اچھے معیار کی تھی جبکہ تاجر نے کہاکہ یہ کم درجہ کی ہے۔

تاجرنے کہاکہ کسان صرف 100 بوریاں لایاتھا اور پیداوار بھی کم تھی۔ اس لئے اُسے 100 روپئے فی کنٹل کے حساب سے قیمت ملی۔ چنانچہ تمام کٹوتیوں کے بعد اُسے 2 روپئے ملے۔

اُس نےکہاکہ اسی کسان نے ماضی قریب میں مجھے پیاز کے 400 سے زیادہ تھیلے بیچ کر اچھا منافع کمایا ہے۔ اس بار وہ بقیہ پیداوار جو بمشکل 10 تھیلے لیکر آیا اور چونکہ قیمتیں کم ہوئی ہیں اس لئے اُسے یہ قیمت مل گئی۔