سوشیل میڈیاشمالی بھارت

زائرین کو اجمیر لانے والی بسوں کیلئے موٹر وہیکل ٹیکس میں رعایت

اشوک گہلوت نے عرس کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت کو دیکھتے ہوئے دیگر ریاستوں سے زائرین کو لے کر آنے والی مسافر بسوں کے ذریعہ ادا کیے جانے والے موٹر وہیکل ٹیکس اور سرچارج میں رعایت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔

جئے پور: چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوت نے عرس کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت کو دیکھتے ہوئے دیگر ریاستوں سے زائرین کو لے کر آنے والی مسافر بسوں کے ذریعہ ادا کیے جانے والے موٹر وہیکل ٹیکس اور سرچارج میں رعایت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔

عالمی شہرت یافتہ صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کا 811 واں سالانہ عرس جنوری میں شروع ہوگا۔ عرس کے دوران ملک کی مختلف ریاستوں سے زائرین اجمیر پہنچیں گے۔فیصلہ کے مطابق راجستھان موٹر وہیکل ٹیکسیشن ایکٹ 1951 کے سیکشن 3 کے تحت گاڑیوں پر قابل ادائیگی ٹیکس میں 7000 روپے سے زیادہ کے تمام ٹیکسوں پر رعایت دی گئی ہے۔

موٹر وہیکل ٹیکس اور سرچارج میں جزوی چھوٹ 15 جنوری سے 5 فروری (22 دن) تک رہے گی۔خیال ر ہے کہ دیگر ریاستوں سے آنے والی مسافر بسوں پر 1600 روپے یومیہ موٹر وہیکل ٹیکس لگایا جاتا ہے اور یہ ٹیکس کم از کم 5 دن کے لیے جمع کرنا ضروری ہوتا ہے۔

عرس پر آنے والی بسیں کم از کم 7 دن ٹھہرتی ہیں۔ ایسی صورت حال میں 11,200 روپے اور 700 روپے کے سرچارج سمیت ہر گاڑی کے ذریعہ ادا ہونے والا کل ٹیکس 11,900 روپے بنتا ہے۔

چیف منسٹر کے فیصلہ سے اب مسافر بسوں کے ذریعہ صرف 7000 روپے ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ اس سے فی بس 4900 روپے کی رعایت ملے گی۔

a3w
a3w