حیدرآباد

عوامی نمائندوں کے تعاون کے بغیر ریاست کی ترقی ناممکن: کے ٹی راما راؤ

ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی ترقی کیلئے سرپنچ سے لیکر چیف منسٹر تک اہل افراد کا ہونا ضروری ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ کسی بھی ریاست کی ترقی کیلئے سرپنچ سے لیکر چیف منسٹر تک اہل افراد کا ہونا ضروری ہے۔

جب تک عوامی نمائندے تال میل اور آپسی تعاون کے ساتھ کام نہیں کرتے ترقی حاصل کرنا ناممکن ہے۔ آج راجندر نگر زرعی یونیورسٹی میں بہترین گرام پنچایتوں کیلئے منعقدہ ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اس بات سے بخوبی واقفیت رکھتے ہیں کہ دیہی علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کیا درکار ہے۔

وہ ایک ایک گرام پنچایت کی ترقی کیلئے سرپنچ سے بھی زیادہ سوچتے ہیں۔ چونکہ ان کا پس منظر دیہات سے ہے ان کو دیہاتوں کی ضرورتوں کے متعلق بہت ساری معلومات ہیں۔ اس وجہ سے آج تلنگانہ کے دیہات تیزی سے ترقی کررہے ہیں۔ سارے ملک کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ جب کے سی آر پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے‘ دیہی علاقوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے اور ترقی کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے تربیت حاصل کرنے این آئی آر ڈی گئے تھے۔ کے ٹی راما راو نے کہا کہ کے سی آر کو معلوم ہے کہ عوامی نمائندوں کا تعاون حاصل کئے بغیر ریاست اور عوام کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ایم پی ٹی سیز اور دیہاتوں کے درمیان رابطہ ہونا چاہئے۔

زیڈ پی ٹی سیز منڈلس اور ضلع پریشد کے درمیان رابطہ کا کردار ادا کرنا چاہئے اور یہ اُسی وقت ممکن ہے جب سرپنچ سے لیکر رکن پارلیمنٹ تک تمام عوامی منتخبہ نمائندوں کو اپنی اپنی ذمہ داریوں اور اختیارات سے متعلق واقفیت حاصل رہے۔کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے بے شمار وعدے کئے جاتے ہیں، یہ وعدے صرف کاغذی سطح تک محدود نہیں رہنا چاہئے۔

ہر وعدے کو پورا کیا جانا چاہئے۔ اس کام میں عوامی منتخبہ نمائندوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ وزیر صنعت نے کہا کہ حکومت نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت جاری کی ہے کہ تمام مخلوعہ پنچایت سکریٹری کے عہدوں کو پر کرنے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ملک کی ہر ریاست سے تعلق رکھنے والے عہدیدار برسر خدمت ہیں۔

آپ ان سے تلنگانہ کے دیہاتوں اور اُن کی ریاستوں کے دیہاتوں کے درمیان موجود فرق سے متعلق معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف زبانی جمع خرچ پر یقین نہیں رکھتے۔ نظم ونسق کو عوام کی دہلیز تک لیجانا ہمارا مقصد ہے۔ ریاست کی تشکیل کے بعد اس مقصد کو حاصل کرنے سنجیدہ اقدامات جاری ہیں۔10اضلاع کی تنظیم جدید کرتے ہوئے33اضلاع تشکیل دئیے گئے۔

ریاست میں 142بلدیات ہیں، 12,769 گرام پنچایتیں ہیں۔ جہاں کام کرنے کے جذبہ سے سرشار عملہ موجود ہے۔ تیزی سے ترقیاتی کام انجام دئیے جارہے ہیں۔ ہماری مسلسل کوششوں کے باعث اب تک79 قومی سطح کے ایوارڈس حاصل ہوچکے ہیں۔ دیہی ترقی کے معاملہ میں تلنگانہ ملک بھر میں سرفہرست ہے۔

ہم اپنی کارکردگی کو جاری رکھتے ہوئے مزید ایوارڈس حاصل کرنے کے متمنی ہیں اور یہ اُسی وقت ممکن ہے جب ہر فرد اپنی ذمہ داری کو بحسن خوبی انجام دے۔ کے ٹی راما راؤ نے ا یوارڈ س حاصل کرچکی گرام پنچایتوں اور ان کے نمائندوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ترقی اور خوشحالی کے عمل میں ہمیشہ تعاون کرنے کا تیقن دیا۔