سوشیل میڈیامذہب

عیسائی لڑکی سے نکاح

قرآن مجید میں یہودی اور عیسائی عورتوں سے جو نکاح کی اجازت دی گئی ہے، اس میں تین باتیں اہم ہیں، اول: یہ کہ وہ سچ مچ یہودی اور عیسائی ہوں اور خدا پَر، نبوت ورسالت پر اور آسمانی کتابوں پر ایمان رکھتی ہوں،

سوال:میں یونیورسیٹی کا طالب علم ہوں، مجھے اپنی کرسچن ساتھی لڑکی سے محبت ہو گئی ہے، وہ اور اس کے گھر والے مجھ سے نکاح کے لئے تیار ہیں؛ مگر میرے والدین اس کے خلاف ہیں؛

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

حالاں کہ ہم نے سنا کہ خود قرآن مجید میں یہودی اور عیسائی عورت سے نکاح کی اجازت دی گئی ہے، میرے ماں باپ کا اس رشتہ سے انکار کرنا اور اس پر اصرار کرنا کہاں تک درست ہے؟ (محمد حسان شریف، دہلی)

جواب:آپ یہ فیصلہ جذبات کی رو میں بہہ کر کر رہے ہیں اور والدین کا مشورہ وسیع تجربات اور مستقبل کے خطرات کو سامنے رکھ کر ہے؛ اس لئے آپ کو اپنے والدین کی رائے پر عمل کرنا چاہئے؛ اسی میں آپ کی بھلائی ہے،

قرآن مجید میں یہودی اور عیسائی عورتوں سے جو نکاح کی اجازت دی گئی ہے، اس میں تین باتیں اہم ہیں، اول: یہ کہ وہ سچ مچ یہودی اور عیسائی ہوں اور خدا پَر، نبوت ورسالت پر اور آسمانی کتابوں پر ایمان رکھتی ہوں،

آج کل جو عیسائی ہیں وہ صرف نام کے عیسائی ہیں، عموماََ وہ ملحد اور خدا کے منکر ہوتے ہیں،

دوسرے: وہ پاکدامن ہوں، قرآن مجید میں صراحت کے ساتھ اس کا ذکر آیا ہے، (مائدہ:۵)آج کل عیسائی معاشرہ میں عفت وعصمت کا تصور ختم سا ہو چکا ہے،

تیسری شرط یہ ہے کہ وہ مسلم ملک ہو، غیر مسلم ملک کی عیسائی اور یہودی عورت سے نکاح کرنا درست نہیں ہے:

یحرم تزوج الکتابیۃ إذا کانت فی دارالحرب غیر خاضعۃ لأحکام المسلمین لأن ذلک فتح لباب الفتنۃ (الفقہ علی مذاہب الاربعہ: ۴؍۴۵)؛

اس لئے آپ اپنے ارادہ سے باز آجائیں اور والدین کو اعتماد میں لیتے ہوئے اپنی پسند کے مطابق کسی دین دار مسلمان لڑکی سے نکاح کرلیں، اس میں آپ کے لئے دنیا وآخرت دونوں کی بھلائی ہے۔