شمالی بھارت

فرقہ پرستی ملک کی تباہی کی سمت پہلا قدم: مولانا ارشدمدنی

صدر جمعیتہ العلمائے ہند مولانا اسد مدنی نے آج کہا کہ ملک کی تباہی کیلئے فرقہ پرستی پہلا قدم ہے اور سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ نفرت نہیں بلکہ محبت و بھائی چارگی کو عام کریں۔

لکھنؤ: صدر جمعیتہ العلمائے ہند مولانا ارشد مدنی نے آج کہا کہ ملک کی تباہی کیلئے فرقہ پرستی پہلا قدم ہے اور سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ نفرت نہیں بلکہ محبت و بھائی چارگی کو عام کریں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لفظ ”لو جہاد“ ان کا تخلیق کردہ لفظ ہے جو ملک میں نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ مولانا مدنی نے جتنے ممکن ہوسکے اتنے مسلم لڑکیوں کے اسکول قائم کرنے کی پرزور وکالت کی۔

اترپردیش کے 37 اضلاع یونٹوں کی ایک کانفرنس کو آج مخاطب کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہاکہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آزادی کے بعد سے مذہب کے نام پر نفرت کو فروغ دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت العلمائے ہند کا خیال ہے کہ فرقہ پرستی ملک کو تباہ کرنے کی سمت پہلا قدم ہے۔ وہ سیاسی پارٹیوں کو یہ پیام دینا چاہتے ہیں کہ وہ اقتدار پر ہوں یا نہ ہوں۔

عوام میں صرف محبت اور خلوص نہ کہ نفرت کا پروپگنڈہ کریں۔ مولانا مدنی نے کہاکہ جمعیت ہمیشہ سے ہی فرقہ واریت کے خلاف رہی ہے جسے برطانیہ نے پروان چڑھایا تھا۔ انہوں نے مسلم لیگ کو ذہن نشین کیا تھا کہ ہم مسلمان‘ ہندوؤں کے ساتھ زندگی نہیں گزارسکتے لیکن جمعیتہ العلمائے ہندنے کبھی بھی اس نظرئیے سے اتفاق نہیں کیا۔

انہوں نے کہاکہ وہ مسلم لیگ کی مخالفت کئے۔ کئی مظالم کے باوجود ہم اپنے موقف سے منحرف نہیں ہوئے۔ مولانا نے کہاکہ وہ آج بھی فرقہ پرستی قبول نہیں کرتے خواہ اسے پسند کرے یا نا پسندہم یہیں پیدا ہوئے ہیں یہیں مریں گے۔ مولانا مدنی نے مسلمانوں سے کہاکہ وہ فرقہ پرستی کا مقابلہ کریں اور بلالحاظ مذہب و ملت ہر ایک کی مدد کریں۔

a3w
a3w