بھارت

نریندر مودی انسانیت نواز آدمی: غلام نبی آزاد

کانگریس سے استعفیٰ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس اپنے لیڈروں کا احترام نہیں کرتی۔

نئی دہلی: کانگریس سے استعفیٰ دینے کے چند دن بعد، غلام نبی آزاد نے آج وزیراعظم نریندر مودی کی دل کھول کر تعریف کردی۔ انہوں نے مودی کو انسانیت نواز شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سمجھتے تھے کہ مودی ظالم اور خشک مزاج آدمی ہیں لیکن ان کا یہ خیال غلط تھا۔

غلام نبی آزاد کشمیر میں میڈیا سے بات کررہے تھے۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ آیا وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے، تو انہوں نے مودی کی تعریف کی اور کہا کہ وہ بی جے پی کے ایک ووٹ میں بھی اضافہ نہیں کرسکتے۔

پہلے وہ سمجھتے تھے کہ وہ مودی ایک خشک مزاج آدمی ہے۔ وہ شادی شدہ نہیں ہے، ان کے بچے نہیں ہیں، مگر ان کا یہ خیال غلط نکلا۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ کشمیر کے چیف منسٹر تھے تو گجراتی سیاحوں کی بس پر حملہ ہوا تھا۔ سیاحوں کی حالت دیکھ کر وہ (آزاد) روپڑے تھے۔

اس دوران اس وقت کے چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کا فون آیا تاہم میں عملاً رورہا تھا اور بات کرنے کے قابل نہیں تھا اور میرے رونے کی آوازیں مودی نے فون پر سن لی تھیں۔

جب طیارے سے زخمیوں اور لاشوں کو بھیجا جارہا تھا تو اس وقت بھی ماحول دیکھ کر میں رو پڑا تھا اور مودی کو جب یہ معلوم ہوا تو انہوں نے دوبارہ فون کرکے مجھے تسلی دی تھی۔ مودی کی جانب سے جو انسانیت کا مظاہرہ کیا گیا وہ مجھے یاد رہ گیا ہے۔

کانگریس سے استعفیٰ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس اپنے لیڈروں کا احترام نہیں کرتی اور آج پارٹی میں لوگ ہماری خدمات کے بارے میں نہیں جانتے۔

آزاد کانگریس لیڈروں کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزام کا جواب دے رہے تھے، جنہوں نے کہا تھا کہ آزاد موڈیفائیڈ ہوچکے ہیں اور وہ بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی ان پڑھوں اور جاہلوں سے بھری ہوئی ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو کلکرک کے عہدوں پر کام کر رہے ہیں، پارٹی کے روزانہ امور کو چلارہے ہیں۔

اپنے استعفیٰ میں آزاد نے کہا تھا کہ بدقسمتی سے کانگریس پارٹی میں حالات ایسے موڑ پر پہنچ چکے ہیں کہ اب پارٹی کی قیادت سنبھالنے کے لیے نیابتی قائدین کو تیار کیا جا رہا ہے کیونکہ پارٹی اس قدر تباہ ہو چکی ہے کہ حالات ناقابل تلافی ہوچکے ہیں۔ مزید یہ کہ منتخب شخص ایک تار پر کٹھ پتلی سے زیادہ کچھ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر کانگریس نے بی جے پی کو اور علاقائی پارٹیوں کو ریاستی سطح پر تسلیم کرلیا ہے۔

انہوں نے راہول گاندھی کا نام لیے بغیر الزام لگایا کہ ’یہ سب کچھ اس لیے ہوا کیونکہ گزشتہ آٹھ سالوں میں قیادت نے ایک غیر سنجیدہ شخص کو پارٹی کی سربراہی کے لئے کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے۔