مذہب

نماز کے درمیان جسم کھجانا

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے واضح ہے کہ نماز ایک درجہ میں اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہونا ہے ؛ اس لئے نماز کی کیفیت کا تقاضہ یہ ہے کہ آدمی پوری طرح اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ رہے اور ایسے افعال سے بچے جس سے بے توجہی اور لا پرواہی کا اظہار ہوتا ہے ، خواہ مخواہ بدن کو کھجانا ایسے ہی افعال میں ہے ؛

سوال:- اکثر لوگ نماز کے دوران اپنا ہاتھ سرپر یا کان میں اور منہ پر بار بار سہلاتے ہیں یا کھجاتے ہیں اور اپنی داڑھی پر ہاتھ پھیرتے ہیں ، کیا ایسا کرنے سے شرعی اعتبار سے نماز درست ہوسکتی ہے؟ (بابو اکیلا ، جہانگیر واڑہ ، کوہیر)

جواب:- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے واضح ہے کہ نماز ایک درجہ میں اللہ تعالیٰ سے ہم کلام ہونا ہے ؛ اس لئے نماز کی کیفیت کا تقاضہ یہ ہے کہ آدمی پوری طرح اللہ تعالیٰ کی طرف متوجہ رہے اور ایسے افعال سے بچے جس سے بے توجہی اور لا پرواہی کا اظہار ہوتا ہے ، خواہ مخواہ بدن کو کھجانا ایسے ہی افعال میں ہے ؛

البتہ اگر بہت زیادہ کھجاہٹ ہو کہ کھجائے بغیر چین نہیں آتا تو اس طرح کھجانا چاہئے کہ مسلسل تین بار کھجانے کی کیفیت نہیں پائی جائے ؛ کیوںکہ ایک ساتھ مسلسل تین بار کسی حرکت کا ارتکاب کرنا بعض فقہاء کے نزدیک عمل کثیر کے دائرہ میں آجاتا ہے اور اس کی وجہ سے نماز فاسد ہوجاتی ہے :

’’الحرکات الثلاث متوالیۃ کثیر وإلا فقلیل ‘‘ (رد المحتار : ۲؍۳۸۵)

ویسے راجح قول یہ ہے کہ نمازی کوئی ایسا عمل کررہا ہو کہ دیکھنے والے کو یقین ہوجائے کہ یہ نماز کی حالت میں نہیں ہے تو یہ عمل ، عملِ کثیر ہے اور اگر دیکھنے والے کو صرف شک پیدا ہو ، یہ نماز کی حالت میں ہے یا نہیں ؟ تو یہ عمل قلیل ہے ، جس سے نماز فاسد نہیں ہوتی ؛ لیکن عمل قلیل بھی کراہت سے خالی نہیں ہے :

’’ أن کل عمل لا یشک الناظر أنہ لیس في الصلاۃ فہو کثیر وکل عمل یشتبہ علی الناظر أن عاملہ في الصلاۃ فہو قلیل ، قال في البدائع : وہذا أصح ‘‘ (البحر الرائق : ۲؍۱۹ – ۲۰،نیز دیکھئے : الفتاوی الہندیۃ : ۱؍ ۱۰۲ – ۱۰۳)

پس جہاں تک کھجانے کی وجہ سے نماز کے فاسد ہوجانے کی بات ہے تو دیکھنا چاہئے کہ کیا اس عمل سے نمازی کی مشغولیت اس درجہ بڑھ گئی ہے کہ نمازی کو اس کے نماز میں نہ ہونے کا یقین ہوجائے تو ایسی صورت میں نماز فاسد ہوجائے گی ؛

لیکن عام طور پر اس عمل کی وجہ سے یہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی ؛ اس لئے اس کی وجہ سے نماز فاسد تو نہیں ہوگی ، مگر مکروہ ضرور ہوجائے گی ۔
٭٭٭

a3w
a3w