اقوام متحدہ نے جنگ کی لغت میں شامل ہونے والے نئے لفظ سے غزہ قتل عام کو بیان کر دیا
1998 میں وکٹوریا یونیورسٹی کے جغرافیہ کے پروفیسر جے ڈگلس پورٹئیس نے بنایا تھا، اس کا معنیٰ ہے ’کسی کے گھر کو منصوبہ بندی سے اور جان بوجھ کر تباہ کرنا، جس سے رہائش پذیر افراد تکلیف میں مبتلا ہو جائیں‘۔
نیویارک: اقوام متحدہ نے جنگ کی لغت میں شامل ہونے والے نئے لفظ سے غزہ قتل عام کو بیان کیا ہے، جس سے بڑھتی تشویش کا اظہار ہوتا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق جنگ کی لغت میں ایک نسبتاً نیا لفظ ’ڈومیسائیڈ‘ شامل ہوا ہے، یہ مکانات اور دیگر عمارتوں کی تباہی کو بیان کرتا ہے، ایسی تباہی جس سے وہ علاقہ مزید رہنے کے قابل نہ رہے۔
اب اقوام متحدہ نے پہلی بار غزہ میں اس ڈومیسائیڈ کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور تشویش کے ساتھ کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل یہی کچھ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ لفظ ڈومیسائیڈ (Domicide) نسبتاً ایک نیا لفظ ہے، جو 1998 میں وکٹوریا یونیورسٹی کے جغرافیہ کے پروفیسر جے ڈگلس پورٹئیس نے بنایا تھا، اس کا معنیٰ ہے ’کسی کے گھر کو منصوبہ بندی سے اور جان بوجھ کر تباہ کرنا، جس سے رہائش پذیر افراد تکلیف میں مبتلا ہو جائیں‘۔
یہ لفظ ’ڈومس‘ یعنی گھر کی تباہی پر زور دینے کی وجہ سے اہم ہے، جس سے گھر کی اہمیت ظاہر کی جاتی ہے۔