حیدرآباد

وائی ایس آر کارکن پر حملہ، شرمیلا کا دھرنا

اس واقعہ کے خلاف شرمیلا نے دھرنا دیتے ہوئے حملہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا۔بارش کے باوجود ان کااحتجاج تقریباچارگھنٹے تک جاری رہا۔اس احتجاج کو مقامی افراد کی حمایت حاصل رہی۔احتجاج کے دوران شرمیلا جذباتی ہوگئیں۔

حیدرآباد: وائی ایس آرتلنگانہ پارٹی کی بانی وصدروائی ایس شرمیلا نے پارٹی کے کارکن پر حملہ کے واقعہ کے خلاف بارش کے باوجود دھرنادیا۔ذرائع کے مطابق ضلع سوریہ پیٹ کے لکاورم گاوں میں ان کی پرجا پرستھانم یاترا کے موقع پر ان کی پارٹی کے کارکن ای سومنا پر ٹی آرایس کے کارکنوں نے مبینہ حملہ کیا تھا۔

اس واقعہ کے خلاف شرمیلا نے دھرنا دیتے ہوئے حملہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا۔بارش کے باوجود ان کااحتجاج تقریباچارگھنٹے تک جاری رہا۔اس احتجاج کو مقامی افراد کی حمایت حاصل رہی۔احتجاج کے دوران شرمیلا جذباتی ہوگئیں۔

انہوں نے پولیس پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پولیس،ٹی آرایس کے ایجنٹس کے طورپر کام کررہی ہے۔منگل کو شرمیلا نے لکاورم میں بے روزگارنوجوانوں کی حمایت میں بھوک ہڑتال کی تھی۔ اس بھوک ہڑتال کے موقع پر سومنا پر حملہ کا واقعہ پیش آیا جس سے صورتحال کچھ دیرکیلئے کشیدہ ہوگئی۔

شام میں پدیاترا کے موقع پر سومنا پر ایک مرتبہ پھر حملہ کیاگیااوردونوں جماعتوں کے کارکنوں میں معمولی تصادم ہوگیا۔اس واقعہ پر برہم شرمیلا نے اپنے والد ومتحدہ اے پی کے سابق وزیراعلی وائی ایس راج شیکھرریڈی کے مجسمہ کے قریب بارش کی پرواہ کئے بغیر دھرنا شروع کردیا۔

اس واقعہ کے بعد کوداڑ کے ڈی ایس پی وینکٹیشورریڈی نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے بات چیت کی اور یقین دہانی کروائی کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ وائی ایس آرکانگریس کے کارکن سومنا کاتحفظ کیاجائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد شرمیلا نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔