دہلی

پی ایف آئی پر پابندی کا کیس، 8 ملزمین کو ضمانت

دہلی کی ایک عدالت نے 8 افراد کو ضمانت منظور کی جنہیں پاپلر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر امتناع سے متعلق کیس کی تحقیقات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے 8 افراد کو ضمانت منظور کی جنہیں پاپلر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر امتناع سے متعلق کیس کی تحقیقات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

مرکزی حکومت نے جاریہ سال 28 ستمبر کو پی ایف آئی اور اس کی معاون تنظیموں کے علاوہ اس کے مددگاروں پر 5 سال کی مدت کے لئے امتناع عائد کردیا تھا۔

پی ایف آئی پر امتناع عائد کرنے کے بعد 8 افراد کوگرفتار کیا گیا تھا۔ پی ایف آئی کے ارکان کی جانب سے چند اقدامات کے اندیشوں کی بنیاد پر ان کے خلاف 29 ستمبر کو ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

ایڈیشنل سیشن جج کھنگ وال نے پیر کے روز کہا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق ملزمین اُس وقت احتیاطی حراست میں تھے جب پی ایف آئی پر امتناع نافذ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین کو اکتوبر کے پہلے ہفتہ میں تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا تھا لیکن رہائی کے بعد انہیں فوری طورپر دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اس کیس کے تحقیقاتی عہدیدار‘ ملزمین کے خلاف کافی قابل اعتراض مواد پیش نہیں کرسکے جو تحقیقات کے دوران حاصل کیا گیا تھا کہ ملزمین 27 ستمبر سے تحویل میں تھے اور3یا 4 اکتوبر تک تہاڑ جیل میں رہے تو پھر انہوں نے یہ سرگرمیاں کس طرح انجام دیں جو کسی غیرقانونی اجتماع میں غیرقانونی سرگرمی کے ذریعہ مدد کرنے‘ اُکسانے یا مجبور کرنے کے مقصد سے کی جاتی ہے۔

بہرحال تحقیقاتی عہدیدار نے عدالت کو بتایا کہ فنڈنگ سے ملزمین کا تعلق ثابت کرنے تحقیقات جاری ہیں اور پی ایف آئی کی بینک تفصیلات برآمد کرلی گئی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تحقیقات کے دورن جو مواد حاصل کیا گیا ہے وہ مالیاتی سرگرمیوں میں ملزمین کے رول کے بارے میں کچھ نہیں کہتا۔

عدالت نے کہا کہ ملزمین کے کسی دہشت گرد سرگرمی میں ملوث ہونے کا کوئی الزام نہیں ہے اور ملزمین کے خلاف جن جرائم کے الزامات عائد کئے گئے ہیں ان کے تحت زائداز 7 سال کی سزا ممکن نہیں۔ ملزمین کے وکیل مجیب الرحمن نے عدالت کے سامنے یہ بھی کہا کہ انہیں غیرقانونی طورپر اٹھایا گیا اور پولیس نے انہیں حراست میں لیا۔