شمالی بھارت

گجرات میں مسلم نوجوانوں کوکوڑے مارے جانے کاواقعہ

ترنمول کانگریس نے گجرات پولیس ملازمین کی جانب سے مسلم نوجوانوں کو برسر عام کوڑے مارے جانے کے سلسلہ میں قومی انسانی حقوق کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

نئی دہلی: ترنمول کانگریس نے گجرات پولیس ملازمین کی جانب سے مسلم نوجوانوں کو برسر عام کوڑے مارے جانے کے سلسلہ میں قومی انسانی حقوق کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

پارٹی کے ترجمان ساکیت گوکھلے نے آج یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہاکہ یہ امر باعث شرم ہے کہ قومی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملہ کاازخود نوٹ نہیں لیا ہے۔یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگاکہ جاریہ ہفتہ کے اوائل میں پولیس ملازمین نے بعض افراد کی برسرعام پٹائی کی تھی جو گجرات کے ضلع کھیڑا کے موضع انڈھیلا میں گربا تقریب پرسنگباری کرنے والے ہجوم کا حصہ تھے۔

اس واقعہ کے ویڈیو کلپس میں دیکھاگیاکہ سنگباری کے الزام میں گرفتارکئے گئے تین نوجوانوں کوبرقی کے ایک کھمبے سے باندھ کر کوڑوں اورلاٹھیوں سے ان کی پٹائی کی گئی۔ گوکھلے نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ یہ معاملہ انتہائی شرمناک ہے کہ قومی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملہ کاازخود نوٹ نہیں لیاہے۔

ان کے پاس یہ بہانہ نہیں ہوناچاہئے کہ اس معاملہ میں کسی نے شکایت نہیں درج کرائی۔آل انڈیا ترنمول کانگریس نے آج این ایچ آرسی میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے شکایت کی ایک نقل بھی شیئرکی۔گوکھلے نے اپنی پارٹی کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت میں کہاہے کہ موضع انڈھیلامیں مسلم نوجوانوں کوبرقی کھمبے سے باندھ کر مارپیٹ کئے جانے کے کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ یہ سنگباری کے ملزم مسلم نوجوانوں کی سزا تھی۔ پولیس نے خود ہی جیوری کاکام کرنے اورسزادینے کا فیصلہ کرلیا اورنوجوانوں کے گروپ پرحملہ کیا‘محض اس لئے کیونکہ وہ مسلمان تھے۔ گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل مذہبی اقلیتوں پرپولیس کی بربریت اورظلم کا یہ واضح معاملہ ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہ سیاسی محرکات پرمبنی ہو۔ گجرات پولیس نے اس معاملہ کی تحقیقات کاحکم دیاہے۔