مہاراشٹرا میں 10 ہزار کروڑ کا ہائی وے اسکام، کانگریس کا الزام (ویڈیو)
کانگریس پارٹی نے مہاراشٹرا کی مہایوتی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے ہائی ویز پراجکٹس میں 10 ہزارکروڑ روپے کا اسکام کیا ہے۔
نئی دہلی (آئی اے این ایس) کانگریس پارٹی نے مہاراشٹرا کی مہایوتی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے ہائی ویز پراجکٹس میں 10 ہزارکروڑ روپے کا اسکام کیا ہے۔
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے آئی اے این ایس سے بات چیت میں دعویٰ کیا کہ حکومت نے الیکشن عطیات کے عوض چنندہ کمپنیوں کو انفرااسٹرکچر پراجکٹس دیئے جس سے ٹیکس دہندگان کو بھاری نقصان پہنچا۔ پون کھیڑا نے الزام عائد کیا کہ فی کیلو میٹر تعمیری لاگت دیگر ریاستوں میں ایسے ہی پراجکٹس کے مقابلہ بڑھادی گئی۔
نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی آف انڈیا(این ایچ اے آئی) کے پراجکٹس سے بھی یہ لاگت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا میں لاگت دُگنی کردی گئی جس سے ٹیکس دہندگان کی جیب سے 10 ہزار کروڑ روپے نکال لئے گئے۔ ٹنڈرکے عمل میں بھی دھاندلیاں ہوئیں۔
پونے میں 2 کمپنیوں کو فی کس 4 پراجکٹس دیئے گئے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹنل کنسٹرکشن پراجکٹس میں بے قاعدگیاں ہوئیں۔ پراجکٹس میں سرنگ کا کام صرف 10 فیصد تھا لیکن بعض کمپنیوں پر نوازش کے لئے سارے پراجکٹ کو ٹنل پراجکٹ قراردیا گیا۔
کانگریس قائد نے الزام عائد کیا کہ مہاراشٹرا میں پراجکٹ کی لاگت 20,990 کروڑ روپے ہے جبکہ دیگر ریاستوں میں یہ لاگت 10,087 کروڑ روپے ہے۔ مہاراشٹرا کی مہایوتی حکومت ایکناتھ شنڈے کی شیوسینا‘ بی جے پی اور اجیت پوار کی این سی پی پر مشتمل ہے۔
ریاست میں 20 نومبر کو اسمبلی الیکشن ہونے والا ہے۔ ممبئی میں منظم جرائم کے تعلق سے پون کھیڑا نے موجودہ بی جے پی زیرقیادت حکومت کا تقابل ممبئی میں 1990 میں منظم کرائم سنڈیکیٹ سے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی حکومت نے ممبئی کو اُسی دورمیں پہنچادیا۔ گجرات کی جیل میں بیٹھا ایک شخص دھمکیاں دے رہا ہے‘ یہ کیسے ممکن ہے؟ جنتا سب جانتی ہے۔