حیدرآباد

زچگی کے بعد 2خواتین کی موت، ہاسپٹل باہر رشتہ داروں کا دھرنا

احتجاجیوں نے پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے لاپرواہی کے ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ ان دو خواتین، گاندھی ہاسپٹل میں دوران علاج چل بسیں۔ ایر یا ہاسپٹل میں حالت خراب ہونے کے بعد انہیں گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے ایک سرکاری دواخانہ میں زچگی کے بعد دو خواتین کی موت کے بعد متوفی کے افراد خاندان نے جمعہ کے روز شدید احتجاج کیا۔ ان دوخواتین کی موت کیلئے ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی وتساہل قرار دیتے ہوئے متوفی کے رشتہ دار گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل ملک پیٹ کے باہر احتجاج پر بیٹھ گئے۔

متعلقہ خبریں
آر ٹی سی ملازمین کا احتجاج ، یونین قائدسے گورنر کی ملاقات
سنگ دل اولاد نے ضعیف ماں کو گھر سے باہر نکال دیا
ویڈیو: اسرائیل میں حکومت کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے
بس میں سیٹ کیلئے مسافر کا انوکھا احتجاج
سونیا گاندھی نے معطل ارکان کے احتجاج میں حصہ لیا

ان احتجاجیوں نے پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے لاپرواہی کے ذمہ دار ڈاکٹروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔ ان دو خواتین، گاندھی ہاسپٹل میں دوران علاج چل بسیں۔ ایر یا ہاسپٹل میں حالت خراب ہونے کے بعد انہیں گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا۔

ضلع ناگر کرنول کے ایک گاؤں کے مہیش جوپیشہ سے ڈرائیور ہیں، نے اپنی اہلیہ23 سالہ ونیلا کو پیر کے روز ہاسپٹل میں شریک کرایا تھا۔ جہاں اس خاتون نے بعد آپریشن چہارشنبہ کے روز ایک لڑکی کو جنم دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ چند گھنٹوں کے بعد ونیلا کو شدید سردی ہوئی۔

اطلاع دینے کے باوجود ڈاکٹروں نے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی۔ دوسرے دن مجھے یہ اطلاع دی گئی کے ونیلا کی طبیعت بہتر نہیں ہے، ان کی نبض کی رفتار کم ہورہی تھی اور دل کی دھڑکن میں اصافہ ہوگیا تھا۔ جب حالت تشویشناک ہوگئی تب انہیں گاندھی ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔

 گاندھی ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ 5دنوں سے ان کی بیوی کو ڈینگو بخار کی شکایت ہے جس کی وجہ خون کی تختیاں (پلیٹس لٹس) وہ، دوران علاج جانبر نہ ہوسکی۔ ہاتھوں میں شیرخوار بیٹی کو لئے مہیش مجسم ختم بنا ہوا تھا۔ انہوں نے ارباب مجاز سے انصاف کا مطالبہ کیا۔

 دوسرے واقعہ میں بھی لڑکی کوجنم دینے کے بعد خاتون، چل بسی۔ تروپتی کا متوطن ایک سافٹ ویئر انجینئر جگدیش نے زچگی کیلئے اپنی بیوی شیوانی کو10 جنوری کو ایریا ہاسپٹل میں شریک کرایا۔

 دوسرے دن آپریش کے ذریعہ شیوانی کو لڑکی کی پیداہوئی زچگی کے بعد خاتون کا بی پی اور شوگر کی سطح کم ہوگئی۔ حالت نازک ہونے کے بعد شیوانی کو گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں چند گھنٹوں کے بعد وہ دوران علاج چل بسی، جگدیش نے کہا کہ پہلی بیٹی کے دنیا میں آنے کے چند گھنٹوں بعد شیوانی چل بسی۔