تلنگانہ

تلنگانہ کے ضلع مُلگ کے 23 مواضعات آئین کے پانچویں شیڈول کے تحت آتے ہیں: ہائی کورٹ

تلنگانہ کے ضلع مُلگ کے قبائلیوں کی طویل جدوجہد رنگ لائی کیونکہ ریاستی ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ضلع کے منگاپیٹ منڈل کے 23 مواضعات آئین کے پانچویں شیڈول کے تحت آتے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع مُلگ کے قبائلیوں کی طویل جدوجہد رنگ لائی کیونکہ ریاستی ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ضلع کے منگاپیٹ منڈل کے 23 مواضعات آئین کے پانچویں شیڈول کے تحت آتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
چھتیس گڑھ کے 70 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ کا آخری مرحلہ
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اجول بھویان کی زیرقیادت بنچ نے یہ فیصلہ سنایا۔

بعض غیر قبائلی رہنماؤں نے دعوی کیا تھا کہ متحدہ ورنگل ضلع کے 23 گاؤں آئین کے شیڈول 5 میں شامل نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عام دیہات ہیں جبکہ دوسری طرف قبائلیوں کا دعوی ہے کہ وہ کئی برسوں سے یہاں مقیم ہیں۔

قبائلیوں نے کہا کہ باہر کے بعض افراد ان کی رہائش پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔

قبائلیوں نے ان 23 مواضعات کو آئین کے شیڈول 5 کے تحت رکھنے کی خواہش کی۔

چیف جسٹس کی زیرقیادت بنچ نے اس درخواست کی سماعت کی۔ ایڈوکیٹ سی پربھاکر نے قبائلیوں کی طرف سے دلائل پیش کئے۔

ان دلائل کے بعد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ مذکورہ 23 گاؤں آئین کے شیڈول 23 کے تحت آتے ہیں۔

بنچ نے واضح کیا کہ واحد جج کی جانب سے اس خصوص میں دیئے گئے پچھلے فیصلے میں مداخلت ممکن نہیں۔قبائلیوں نے اس فیصلہ کااستقبال کیا۔