شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

مدھیہ پردیش میں 30 مسلمانوں نے ہندو دھرم اپنالیا

مقامی تنظیم ساجھا سنسکرتی منچ کے صدر سام پاوری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 30 افراد بشمول 14 خواتین نے مدھیہ پردیش آزادیئ مذہب ایکٹ 2021 کی دفعات کے تحت اسلام ترک کرتے ہوئے ہندو مت اختیار کرلی ہے۔

اندور: مدھیہ پردیش کے اندور میں 30 مسلمانوں کے ایک گروپ نے ہندو دھرم اختیار کرلیا۔ یہاں کی ایک سماجی تنظیم نے آج یہ دعویٰ کیا جبکہ پولیس نے بتایا کہ اسے اس ضمن میں اب تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے کہ کسی نے جبر کیا ہو۔

متعلقہ خبریں
بیٹیوں نے باپ کی آخری رسومات انجام دیں
باپ اور بھائی کی قاتل 15 سالہ لڑکی گرفتار
ٹرین میں خاتون نے بچی کو جنم دیا، بوگی میں موجود خواتین نے ڈلیوری کرائی
کتے کے بچے کو ہلاک کرنے والے کے خلاف کارروائی کی جائے (دردناک ویڈیو)
بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہی ہے : شیوراج

مقامی تنظیم ساجھا سنسکرتی منچ کے صدر سام پاوری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 30 افراد بشمول 14 خواتین نے مدھیہ پردیش آزادیئ مذہب ایکٹ 2021 کی دفعات کے تحت اسلام ترک کرتے ہوئے ہندو مت اختیار کرلی ہے۔

 عینی شاہدین نے بتایا کہ اِن افراد نے ہندو رسوم اور رواج میں حصہ لیا جن میں یہاں کھجرانہ گنیش مندر میں منتر پڑھنا شامل ہیں۔ ان افراد نے مدھیہ پردیش آزادیئ مذہب ایکٹ 2021 کے تحت ضلع انتظامیہ کو ایک حلف نامہ پیش کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ وہ لوگ رضاکارانہ طور پر اپنا مذہب تبدیل کررہے ہیں۔

 ڈپٹی کمشنر پولیس ابھینے وشواکرما نے بتایا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ 28 افراد کھجرانہ گنیش مندر میں رضاکارانہ طور پر تبدیلی مذہب کے لئے ایک رسم میں حصہ لے رہے ہیں۔ ہمیں ابھی تک ایسی کوئی شکایت نہیں ملی ہے کہ ان افراد نے کسی دباؤ،اثرورسوخ یا لالچ کے تحت اپنا مذہب تبدیل کیا ہے۔

اگر ایسی کوئی شکایت موصول ہو تو مناسب قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔ مدھیہ پردیش آزادی مذہب ایکٹ 2021 وضع کیا گیا تھا تاکہ جبر، دھوکہ یا لالچ کے ذریعہ تبدیلی مذہب کو روکا جاسکے، اِس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 10 سال کی جیل یا ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔

a3w
a3w