وجئے واڑہ میں ڈاکٹر کے بشمول خاندان کے4 افراد مردہ پائے گئے
ڈی سی پی کے مطابق پولیس سرینواس کے مالی مسائل کا پتہ بھی لگا رہی ہے۔ اتفاق کی بات یہ ہے کہ پیر کی شب ڈاکٹر نے اپنی کار کی چابیاں ایک پڑوسی کے حوالہ کی تھیں اور کہا تھا کہ وہ، یہ کار ان کے بھائی کے حوالہ کردیں۔

وجئے واڑہ: آندھرا پردیش کے شہر وجئے واڑہ میں ایک خاندان کے5 افراد کے بشمول مالی مشکلات سے دوچار ایک ڈاکٹر اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔ پولیس نے چہارشنبہ کے روز یہ بات بتائی۔ وجئے واڑہ ایسٹ کے ڈی سی پی ادھیراج سنگھ رانا نے بتایا کہ چار، کٹے رگوں کے زخموں کے ساتھ پائے گئے جبکہ ایک لاش لٹکتی ہوئی پائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ منگل کی صبح لاشوں کا پتا چلایا گیا، مگر شبہ کیا جارہا ہے کہ پیر کی رات ہی یہ جرم انجام پایا۔40سالہ ڈی سرینواس، لٹکتا ہوا پایا گیا جبکہ ان کی اہلیہ 38سالہ ڈی اوشا رانی، دو کمسن بچے(لڑکا اور لڑکی) اور سرینواس کی ما70 سالہ ڈی رامنماں کی شہ رگیں کٹی ہوئی پائی گئیں۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔
پولیس اس بات کی تحقیقات کررہی ہے کہ اگر ڈاکٹر سرینواس جو آرتھوپیڈیشن تھے، نے چاروں کا قتل کرنے کے بعد خود انتہائی اقدام کیا ہے۔ وہ، مالی مشکلات کا شکار تھے ہم اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ حالیہ دنوں ڈاکٹر نے اپنا ہاسپٹل فروخت کردیاتھا۔
رانا نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔ ڈی سی پی کے مطابق پولیس سرینواس کے مالی مسائل کا پتہ بھی لگا رہی ہے۔ اتفاق کی بات یہ ہے کہ پیر کی شب ڈاکٹر نے اپنی کار کی چابیاں ایک پڑوسی کے حوالہ کی تھیں اور کہا تھا کہ وہ، یہ کار ان کے بھائی کے حوالہ کردیں۔
ڈاکٹر نے اس شب پڑوسی سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ پانچوں، باہر جارہے ہیں۔ پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔