ایک ہی پنڈال میں 6 شادیاں، ہریانہ کے ایک خاندان کا انوکھا اور لاجواب فیصلہ
اس سے نہ صرف پیسے کی بچت ہوئی بلکہ وقت کی بھی بچت ہوئی۔ یہ شادیاں 18 اور 19 اپریل کو منعقد ہوئیں۔ 18 تاریخ کو دونوں بیٹوں کی شادیاں ہوئیں، جبکہ 19 اپریل کو چار بیٹیوں کی شادیاں انجام دی گئیں۔

حیدرآباد: آج کے دور میں شادی کا مطلب ہے لاکھوں کا خرچ۔ عام لوگ بھی اپنی حیثیت سے بڑھ کر خرچ کر رہے ہیں۔ ایسے وقت میں ہریانہ کے ایک خاندان نے خرچ کم کرنے کے لیے ایک انوکھا قدم اٹھایا۔ دو بھائیوں نے اپنے بچوں کی شادیاں ایک ہی مقام پر، ایک ہی خرچ میں انجام دے کر سب کو حیران کر دیا۔
ان کے اس فیصلہ کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف خرچ کم ہوتا ہے بلکہ خاندان میں اتحاد اور بھائی چارہ بھی بڑھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ہریانہ کے ضلع حصار کے گاؤں گاور میں راجیش پونیا اور امر سنگھ پونیا نامی دو بھائیوں نے اپنے چھ بچوں کی شادیاں ایک ساتھ کیں۔
اس سے نہ صرف پیسے کی بچت ہوئی بلکہ وقت کی بھی بچت ہوئی۔ یہ شادیاں 18 اور 19 اپریل کو منعقد ہوئیں۔ 18 تاریخ کو دونوں بیٹوں کی شادیاں ہوئیں، جبکہ 19 اپریل کو چار بیٹیوں کی شادیاں انجام دی گئیں۔
راجیش پونیا کے تین بچے – کویتا (27)، پریانکا (26)، اور سندیپ (21) – اور امر سنگھ پونیا کے تین بچے – مونیكا (29)، پریتی (27)، اور سنجے (30) – شادی کے بندھن میں بندھے۔ حیرت انگیز بات یہ رہی کہ امر سنگھ کی دونوں بیٹیوں نے اپنے کزنز (راجیش کے بیٹوں) سے شادی کی، اور اسی طرح راجیش و امر سنگھ کے بیٹوں نے اپنی کزن بہنوں سے شادی کی۔
یہ شادیاں ایک ہی پنڈال میں، کم سے کم خرچ میں، اور دو دن کے اندر مکمل ہوئیں۔ ان شادیاں کی باراتیں چار مختلف گاؤں میں نکالی گئیں۔ چھ افراد کی شادیاں ایک ساتھ کرنے والے ان بھائیوں کو سب لوگ خوب سراہ رہے ہیں۔
اس موقع پر گاؤں کے رہائشی رمیش حوالدار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا "ہم بھی اسی طرح کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ جب خاندان مل کر شادیاں کرتے ہیں تو خرچ بھی کم ہوتا ہے اور سماج کو بھائی چارے کا پیغام بھی جاتا ہے۔ مہنگائی اور وقت کی بچت کے لیے مل جل کر ایسے فیصلے لینا مستقبل میں عام آدمی کے لیے ایک عمدہ مثال بن سکتا ہے۔”