تلنگانہ

ریونت ریڈی نے بدتمیزی کے لئے سنگین نتائج سے خبردار کیا

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حکومت، عوام کو پریشان کرنے والے اور حکومت کی ساکھ کو داغدار کرنے کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حکومت، عوام کو پریشان کرنے والے اور حکومت کی ساکھ کو داغدار کرنے کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں آن لائن جوئے اور سٹے بازی میں خطرناک اضافہ، PRAHAR نے ریاست گیر سروے کا اعلان کر دیا
تلنگانہ بھر سے پہلے دن 7.46 لاکھ درخواستیں وصول
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
جمعیۃ علماء ہند کی ملک گیرممبرسازی مہم، مسجد ِرحمت بودھن میں مسلمانوں کی کثیر تعداد نے ممبرشپ حاصل کی
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی

مسٹر ریڈی نے کہا کہ حکومت مناسب مشاورت کے بغیر فیصلے لینے والے عہدیداروں کو برداشت نہیں کرے گی۔

جمعرات کو یہاں جاری ایک سرکاری بیان کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے محبوب نگر ضلع میں زرعی پمپ سیٹس کے حالیہ معائنہ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کل سکریٹریٹ میں حال ہی میں منعقدہ پرجا پالن میں موصولہ درخواستوں کے جائزہ کے دوران اس مسئلہ پر توجہ دی۔

مسٹر ریڈی نے میٹنگ کے دوران زرعی پمپ سیٹس کے سروے اور جاری کردہ احکامات کے بارے میں ٹرانسکو سی ایم ڈی رضوی سے پوچھ تاچھ کی۔ انہوں پوچھا کہ کیا متنازعہ سروے کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ہے۔ میٹنگ میں موجود نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر توانائی بھٹی وکرمارک نے بھی وزیر اعلیٰ کے سوالات کا جواب دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پمپ سیٹس کے سروے کا معاملہ ان کے علم میں بھی آیا تھا۔

مسٹر وکرمارکا نے انکشاف کیا کہ ڈسکام کے ڈائریکٹر (آپریشنز) جے۔ سرینواس ریڈی نے محکمانہ منظوری کے بغیر احکامات جاری کیے تھے اور سپرنٹنڈنٹ انجینئر (ایس ای) این ایس آر مورتی نے انیں لاگو کیا تھا۔ انہوں نے مسٹر ریڈی کو بتایا کہ ڈائرکٹر سرینواس ریڈی کو فارغ کردیا گیا ہے اور ایس ای کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے عہدیداروں کو آزادانہ طور پر فیصلے کرنے سے خبردار کیا اور زور دیا کہ اس طرح کے اقدامات سے ملازمت ختم ہوسکتی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کو برداشت نہیں کرے گی جس سے انتظامیہ کو شرمندگی ہو۔