حیدرآباد

ڈی ایس ایس نے دلت اور آدیواسی خواتین اور لڑکیوں کیخلاف تشدد سے نمٹنے کیلئے قانونی کلینک کا انعقاد کیا

ریاستی نوڈل آفیسر دیویا دیوراجن، آئی اے ایس، نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی اور متاثرین کے مسائل سننے اور حل کرنے کے لیے ایک خصوصی عوامی سماعت منعقد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

حیدرآباد: دلت استری شکتی (DSS) نے آج امبیڈکر ریسورس سنٹر، سمرات کمرشل کمپلیکس، لکڑی کا پل میں "دلت/آدیواسی خواتین اور لڑکیوں پر تشدد” کے موضوع پر ایک قانونی کلینک کا انعقاد کیا۔ اس اہم تقریب میں مختلف سرکاری عہدیداروں، عوامی تنظیموں کے رہنماؤں، اور ماہرین نے شرکت کی۔ ڈی ایس ایس نے تشدد کا شکار خواتین اور لڑکیوں کو جیوری کے سامنے پیش کیا تاکہ ان کے مسائل پر غور کیا جا سکے اور ممکنہ حل تلاش کیے جا سکیں۔

متعلقہ خبریں
گرمائی تعطیلات – بچوں کی دینی تربیت کا سنہری موقع: مولانا صابر پاشاہ قادری
وقف ترمیمی قانون، بی آر ایس کی ایوانِ بالا میں شدید مخالفت، حکومت کی سازش ناقابلِ قبول:محمود علی
حیدرآباد میں جوس شاپس بے نقاب: گندگی، زنگ آلود اوزار اور بغیر لائسنس کاروبار
کیا یہ انسان ہی ہے؟ پانچ کتے کے بچوں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتاردیا (دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل)
حیدرآباد میں غیر قانونی پانی کی موٹرز کے خلاف کارروائی، 64 موٹریں ضبط

لیگل کلینک میں محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے جیوری ممبران کی حیثیت سے شرکت کی، جن میں سری جے انونیا، ایس پی، سی آئی ڈی؛ سری شیکھر ریڈی، ڈی ایس پی، ویمن سیفٹی ونگ؛ سری کرشنا نائیک، سی آئی، حیدرآباد کمشنریٹ؛ سری سنیتا، سائبرآباد کمشنریٹ؛ اور محترمہ سوبھا رانی و محترمہ برنداکر (چائلڈ رائٹس کمیشن) شامل تھے۔ اس کے علاوہ عوامی تنظیموں کے رہنما، جیسے مسٹر رمنا، سنکر، اور محترمہ سجیا بھی موجود تھے۔

ریاستی نوڈل آفیسر محترمہ دیویا دیوراجن، آئی اے ایس، نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی اور متاثرین کے مسائل سننے اور حل کرنے کے لیے ایک خصوصی عوامی سماعت منعقد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے زور دیا کہ عدالتوں میں تاخیر کو کم کرنے اور دلت و آدیواسی خواتین پر ہر قسم کے تشدد کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

ایس پی جے انونیا نے خبردار کیا کہ اگر پہلے سے جرم میں ملوث افراد دوبارہ ظلم کے مرتکب پائے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

متاثرین نے معاوضے کے حصول، انصاف تک رسائی، اور دیگر قانونی و سماجی رکاوٹوں کے حوالے سے اپنے مسائل جیوری کے سامنے پیش کیے۔ اس قانونی کلینک نے متاثرین کے مسائل کو اجاگر کرنے اور حل کی راہ تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔