عتیق احمد کے مددگاروں کے مقامات پر ای ڈی کے دھاوے
تحقیقات کرنے والی ایجنسی کے عہدیداروں نے 10 مقامات پر حال ہی میں دھاوے کیے اور 84.68 لاکھ روپئے کی نقد رقم ضبط گئی۔ اس کے علاوہ 60 لاکھ روپئے کے گولڈ بار بھی تحویل میں لیے گئے۔

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے آج یہاں اعلان کیا کہ مقتول گینگسٹر سے سیاستداں بنے عتیق احمد کے مددگاروں کے مقامات پر دھاوے کیے گئے اور ایک خطیر رقم کے علاوہ سونا، ہیرے اور زیورات وغیرہ ضبط کیے گئے۔
تحقیقات کرنے والی ایجنسی کے عہدیداروں نے 10 مقامات پر حال ہی میں دھاوے کیے اور 84.68 لاکھ روپئے کی نقد رقم ضبط گئی۔ اس کے علاوہ 60 لاکھ روپئے کے گولڈ بار بھی تحویل میں لیے گئے۔
س کے علاوہ ہیرے جواہرات اور سونا مالیتی 2.85 کروڑ روپئے بھی ضبط کرلیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ دھاوؤں کے دوران ڈیجیٹل آلات اور دوسری دستاویزات اور ریکارڈس بھی تحویل میں لیے گئے ہیں۔
ایجنسی نے مزید بتایا کہ یہ دھاوے پریاگ راج، لکھنؤ اور نئی دہلی میں عتیق احمد کے مددگاروں کے مقامات پر کیے گئے ہیں۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ہمارا مقصد بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنا ہے، جس میں ہم کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
املاک کی خرید و فروخت سے متعلق دستاویزات، نقد رقم، کمپنیوں اور فرمس سے متعلق دستاویزات کے علاوہ بینک اسٹیٹ مینٹس، موبائل فونس، لیاپ ٹاپس اور الیکٹرانک آلات بھی ضبط کیے گئے ہیں، جس سے اس بات کا ثبوت ملتا ہے کہ عتیق احمد کے مددگار بھی منی لانڈرنگ کیس میں ملوث رہے ہیں۔
تحقیقاتی ایجنسی کے عہدیدار نے بتایا کہ سی بی آئی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کی بنیادوں پر یہ دھاوے اور تحقیقات کیے گئے۔ عہدیدار نے مزید بتایا کہ عتیق احمد اور ان کے مددگاروں کے مقامات پر دھاوے کرکے ہم نے قابل لحاظ رقم اور زیورات کے علاوہ دستاویزات ضبط کیے ہیں۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر یہ کارروائی کی گئی۔ عتیق احمد ایک ہسٹری شیٹر تھا اور اس کے ساتھی بھی مختلف جرائم میں ملوث رہے ہیں، اس لیے مافیا گیان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔ 1989ء کے بعد سے عتیق احمد کی مجرمانہ سرگرمیوں کے تعلق سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔