تلنگانہ

تلنگانہ کے سرکاری اسپتالوں میں72 فیصد زچگیاں:ہریش راؤ

ہریش راؤ نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بھر کے سرکاری اسپتالوں میں زچگیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین کی صحت کا خیال رکھا جا رہا ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر صحت ہریش راو نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت شعبہ طب کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ ڈسپنسریوں میں انفراسٹرکچر میں اضافہ کے ساتھ ساتھ حکومت ماہر طبی عملہ کا تقرر بھی کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
کینسر سے متعلق شعور بیداری کی ضرورت: دامودر راج نرسمہا
وقف ترمیمی قانون، بی آر ایس کی ایوانِ بالا میں شدید مخالفت، حکومت کی سازش ناقابلِ قبول:محمود علی
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
حیدرآباد میں جوس شاپس بے نقاب: گندگی، زنگ آلود اوزار اور بغیر لائسنس کاروبار

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بھر کے سرکاری اسپتالوں میں زچگیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین کی صحت کا خیال رکھا جا رہا ہے۔

اس سال جولائی کے مہینے میں، ریاست بھر میں 72 فیصدزچگیاں سرکاری اسپتالوں میں درج کی گئی ہیں جس پر انہوں نے طبی عملہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے پہلے سرکاری اسپتالوں میں زچگیوں کی تعداد 30 فیصد تھی، اب یہ بڑھ کر 72 فیصد ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرکاری اسپتالوں پر عوام کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یہ سب وزیراعلی کے چندرشیکھرراوکی رہنمائی سے ہی ممکن ہوپایا ہے۔2014 میں صرف 30 فیصد زچگیاں ہی سرکاری اسپتالوں میں ہوئی۔

 یعنی اگر ہر 100میں سے 30 حاملہ خواتین سرکاری اسپتال سے رجوع ہوتی ہیں تو 70 پرائیویٹ اسپتال جاتی ہیں لیکن وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے عزم سے، صرف9 سالوں میں پورا منظر ہی تبدیل ہوگیا ہے۔ اپریل میں شرح پیدائش 69 فیصد سے بڑھ کر 72 فیصد ہوگئی ہے۔