حیدرآباد

بی جے پی نے قانون سازاداروں میں خواتین کیلئے 2 بار ریزرویشن دینے کا وعدہ کرکے دھوکہ دیا:کویتا

کویتا نے ان کے ٹوئیٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے جوابی ٹوئیٹ میں کہا کہ چونکہ ادارہ جات مقامی میں خواتین کے لیے ریزرویشن کا قانون موجود ہے اس لیے ملک میں 14 لاکھ خواتین ادارہ جات مقامی کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آرایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے قانون سازاداروں میں خواتین کے لیے دو بار ریزرویشن دینے کا وعدہ کرکے دھوکہ دہی پر بی جے پی پر تنقید کی۔

متعلقہ خبریں
جی او 3 سے خواتین کے حقوق سلب کرنے کی کوشش: کویتا
ضلع مرکز میں 27 واں مفت سمر کراٹے کیمپ، طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے کا سنہری موقع: چنہ ویرایا
جمعیتہ علماء ضلع نظام آباد کی مجلس منتظمہ کا اجلاس وممبر سازی مہم کا آغاز
اقلیتی طلبہ کے لیے UPSC امتحان کی مفت کوچنگ، درخواستوں کا آغاز
تلنگانہ میں آن لائن جوئے اور سٹے بازی میں خطرناک اضافہ، PRAHAR نے ریاست گیر سروے کا اعلان کر دیا

انہوں نے سوال کیا کہ بھاری اکثریت ہونے کے باوجود خواتین ریزرویشن بل منظور کیوں نہیں کیا گیا؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قانون ساز اداروں میں خواتین کو ریزرویشن فراہم کیا جائے۔

بی آر ایس ٹکٹوں کی تقسیم پر بی جے پی کے ریاستی صدر اور مرکزی وزیر کشن ریڈی کے تبصروں کے جواب میں کویتا نے ٹویٹر پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔کشن ریڈی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے واضح کیاتھا کہ سنہرے خاندان کے ارکان نے پارلیمنٹ میں خواتین کو 33فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کیلئے دہلی کے جنتر منتر پر ڈرامہ کیا۔

 تاہم ا س مرتبہ پارٹی کی جانب سے اسمبلی انتخابات کے لئے جاری کردہ امیدواروں کی فہرست میں صرف 6نشستیں ہی خواتین کیلئے الاٹ کی گئی ہیں۔کویتا نے ان کے ٹوئیٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے جوابی ٹوئیٹ میں کہا کہ چونکہ ادارہ جات مقامی میں خواتین کے لیے ریزرویشن کا قانون موجود ہے اس لیے ملک میں 14 لاکھ خواتین ادارہ جات مقامی کی نمائندگی کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون اداروں میں ریزرویشن دے کر قانون بنائے بغیر حالات کو بدلنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ تلنگانہ انتخابات میں بی جے پی کانگریس اور دیگر پارٹیاں کتنے ٹکٹ خواتین کو الاٹ کرتی ہیں۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ان امیدواروں کو اپنی پارٹی میں شامل کرنا چاہتی ہے جنہیں ٹکٹ نہیں ملا ہے۔انہوں نے کشن ریڈی سے کہا کہ اپنے سیاسی عدم تحفظ کو خواتین کی نمائندگی سے مت جوڑیں۔

انہوں نے کشن ریڈی سے پوچھا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراونے پارلیمنٹ میں نشستوں کی تعداد بڑھانے اور خواتین کے لیے ایک تہائی نشستیں محفوظ کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔