آندھراپردیش

13 سالہ لڑکی نے ندی کے پل کے ایک پائپ سے لٹکتے ہوئے ڈائیل 100 پر فون کیا اور اپنی جان بچالی

ایک 13 سالہ لڑکی نے ندی کے پل کے ایک پائپ سے لٹکتے ہوئے ڈائیل 100 پر فون کیا اور اپنی جان بچائی۔

حیدرآباد: ایک 13 سالہ لڑکی نے ندی کے پل کے ایک پائپ سے لٹکتے ہوئے ڈائیل 100 پر فون کیا اور اپنی جان بچائی۔

متعلقہ خبریں
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک
وقف ترمیمی بل کے خلاف وجئے واڑہ میں زبردست دھرنا
جمعیۃ علماء کی فطرت دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونے کی نہیں: حافظ پیر خلیق احمد صابر
اے پی کے چیف منسٹر پر جگن موہن ریڈی کی شدید تنقید

کمسن لڑکی کی دلیری کا یہ واقعہ آندھراپردیش کے کوناسیما ضلع کے راولاپلم گوتمی گاوں کے پل پر پیش آیا جہاں ایک شخص نے اس کمسن لڑکی کے علاوہ اس کی ماں اور نومولود بہن کو پل کے اوپر سے پانی میں پھینک دیا تھا جس میں اس کی ماں اور نومولود بہن پانی میں بہہ گئیں۔

تاہم یہ کمسن پل کے نیچے ایک پائپ کے سہارے سے پانی میں بہہ جانے سے بچ گئی اور اس نے دلیری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پاس موجود سیل فون کی مدد سے پولیس کی مدد لی۔

تفصیلات کے پشپالا سوہاسینی (35) نام کی ایک خاتون شوہر سے علیحدگی کے بعد اسی گاوں کے رہنے والے سریش کے ساتھ گنٹور ضلع کے تاڑی پلی میں رہتی تھی۔

اس کی دو بیٹیاں ایک سالہ جرسی اور 13سال کی لکشمی کیرتنا بھی ان کے ساتھ رہتے تھے۔ سریش، جو انہیں کوناسیما ضلع کے پرانے پل پر لے گیا، تینوں کو پانی میں دھکیل دیا۔

اس واقعہ میں خاتون اور اس کی ایک سالہ بیٹی پانی میں بہہ گئے جبکہ لکشمی کیرتنا پل کی دیوار کے نیچے پائپ پکڑ کر بچ گئی۔ اپنی جان بچانے اس نے اپنے سیل فون سے 100 ڈائل کیا۔

ایس آئی وینکٹارامنا فوری نیشنل ہائی وے کے عملے کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور اس کو بچایا۔