مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے، چوتھی منزل سے گرکر2سالہ بچی معجزانہ طورپر زندہ بچ گئی

بچی کے والد نے سعودی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچی اپنی بہن کے ساتھ کھیل رہی تھی معلوم نہیں بہن نے کس طرح اسے کھڑکی کے باہر دھکیل دیا مگر وہ نیچے گرنے کے باوجود بھی موت کے منہ سے باہر نکل آئی۔

ریاض: ”جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے“ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، سعودی عرب کی عفیف کمشنری میں2 سالہ بچی چوتھی منزل سے گرنے کے باوجود معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب میں حج کے دوران 14 اردنی عازمین جاں بحق
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار
ایران سے 9 سال بعد پہلا گروپ عمرہ کیلئے روانہ
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچی کے والد نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم یہ کیسے ہوا، میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث اللہ تعالی نے بچی کو دوبارہ زندگی دے دی۔

بچی کے والد نے سعودی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچی اپنی بہن کے ساتھ کھیل رہی تھی معلوم نہیں بہن نے کس طرح اسے کھڑکی کے باہر دھکیل دیا مگر وہ نیچے گرنے کے باوجود بھی موت کے منہ سے باہر نکل آئی۔

والد کا مزید کہنا تھا’مجھے نہیں معلوم کہ میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث بچی زندہ بچ گئی، شاید والدین کی اطاعت یا صدقہ و خیرات دینا‘۔ ڈاکٹروں نے تمام ماجرا سننے اور بچی کو چیک کرنے کے بعد حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی مکمل طور پر محفوظ ہے، اسے کچھ نہیں ہوا۔‘

والد کا مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کرسی پر بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک کسی جسم کے زمین سے ٹکرانے کی آواز سنائی دی جب دیکھا تو میری بچی تھی۔میں سمجھا شاید بچی مرچکی ہوگی، نیچے سے اٹھایا تو اس کی سانس آرہی تھی۔

ایمبولینس طلب کرکے اسپتال پہنچے اور بچی کا معائنہ کرایا، ڈاکٹروں نے بھی حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی بالکل صحت مند ہے۔ ”جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے“ اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، سعودی عرب کی عفیف کمشنری میں دو سالہ بچی چوتھی منزل سے گرنے کے باوجود معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچی کے والد نے بتایا کہ مجھے نہیں معلوم یہ کیسے ہوا، میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث اللہ تعالی نے بچی کو دوبارہ زندگی دے دی۔

بچی کے والد نے سعودی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچی اپنی بہن کے ساتھ کھیل رہی تھی معلوم نہیں بہن نے کس طرح اسے کھڑکی کے باہر دھکیل دیا مگر وہ نیچے گرنے کے باوجود بھی موت کے منہ سے باہر نکل آئی۔

والد کا مزید کہنا تھا’مجھے نہیں معلوم کہ میرا وہ کونسا عمل تھا جس کے باعث بچی زندہ بچ گئی، شاید والدین کی اطاعت یا صدقہ و خیرات دینا‘۔ ڈاکٹروں نے تمام ماجرا سننے اور بچی کو چیک کرنے کے بعد حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی مکمل طور پر محفوظ ہے، اسے کچھ نہیں ہوا۔‘

والد کا مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کرسی پر بیٹھا ہوا تھا کہ اچانک کسی جسم کے زمین سے ٹکرانے کی آواز سنائی دی جب دیکھا تو میری بچی تھی۔میں سمجھا شاید بچی مرچکی ہوگی، نیچے سے اٹھایا تو اس کی سانس آرہی تھی۔

ایمبولینس طلب کرکے اسپتال پہنچے اور بچی کا معائنہ کرایا، ڈاکٹروں نے بھی حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچی بالکل صحت مند ہے۔

a3w
a3w