تلنگانہ

رائچور میں مدرسہ سراج العلوم کے زیر اہتمام عظیم الشان جلسہ کا انعقاد

مدرسہ عربیہ سراج العلوم، ملحقہ جامعہ نظامیہ رائچور، میں 28 ستمبر کو ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا، جس میں شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ اور رکن کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ، حضرت مفتی الحاج محمد خلیل احمد صاحب نقشبندی حفظہ اللہ، نے خصوصی خطاب کیا۔

رائچور: مدرسہ عربیہ سراج العلوم، ملحقہ جامعہ نظامیہ رائچور، میں 28 ستمبر کو ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا، جس میں شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ اور رکن کل ہند مسلم پرسنل لا بورڈ، حضرت مفتی الحاج محمد خلیل احمد صاحب نقشبندی حفظہ اللہ، نے خصوصی خطاب کیا۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ دین اسلام پہلے علم دین حاصل کرنے کی تاکید کرتا ہے، اور اس کے بعد دنیاوی تعلیمات حاصل کی جائیں۔ چاہے مسلمان ڈاکٹر، انجینئر، وکیل یا سائنسدان بننا چاہے، اسلام انہیں ان علوم کے حصول سے نہیں روکتا، لیکن بنیادی طور پر دین کا علم ہر مسلمان پر فرض ہے۔

جلسہ کا آغاز حافظ محمد عمر کی تلاوت کلام پاک اور حافظ سید اویس قادری کی نعت شریف سے ہوا۔ مفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب نے مزید کہا کہ وہ چالیس سال قبل یہاں آئے تھے جب نہ کوئی مدرسہ تھا اور نہ ہی کوئی مسجد۔ یہاں صرف حضرت سید شاہ نور الدین قادریؒ المعروف نور بابا کا مزار تھا۔

آج الحمدللہ، مدرسہ سراج العلوم جامعہ نظامیہ کی ابتدائی شاخوں میں سے ایک ہے، جس کے بانی و مہتمم اعلیٰ حضرت مولانا خواجہ بہاء الدین نقشبندی صاحب ہیں، اور اس مدرسہ کے فروغ میں ان کا کلیدی کردار ہے۔

جلسے میں نجم المحدثین حضرت علامہ مفتی سید شاہ صغیر احمد نقشبندی نے بھی خطاب کیا اور علم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت مفتی خلیل احمد صاحب ہمارے روحانی والد ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ انہیں صحت و سلامتی عطا فرمائے۔

اس جلسے میں مولانا شوکت علی، حضرت شیخ رفیق احمد انواری قلندری، حضرت الحاج سید شاہ امین الدین قادری، مولانا محمد محسن پاشاہ، اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ جلسے کی نظامت مولوی سید عبدالطیف قادری نے کی جبکہ خطبہ استقبالیہ مولانا محمد شوکت علی نے پیش کیا۔