شمال مشرق

سکھ آئی پی ایس عہدیدار کو خالصتانی کہنے پر بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درمیان ٹکراؤ کا نیا موڑ

یہ واقعہ بی جے پی اور حکمراں ترنمول کانگریس کے درمیان ٹکراؤ کا ایک نیا موضوع بن گیا ہے۔ یہ واقعہ پیر کے دن اس وقت پیش آیا جب پولیس کے ایک دستہ نے بی جے پی قائدین اور کارکنوں کو سندیش کھالی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

کولکتہ: ایک سکھ آئی پی ایس عہدیدار نے خالصتانی ہونے کا طعنہ ملنے پر مغربی بنگال کے احتجاجی بی جے پی قائدین اور کارکنوں بشمول قائد اپوزیشن سوویندوادھیکاری پر جوابی وار کیا اور کہا کہ وہ ہر شخص کو ایک جیسا سمجھنا بند کردیں اور ان کے عقیدہ پر کوئی تبصرہ نہ کریں۔

متعلقہ خبریں
کسانوں نے بی جے پی قائدین کے پتلے نذرآتش کئے
ہندوستان کے خلاف کینڈا کے الزامات پر امریکہ کو سخت تشویش
سندیش کھالی میں کیمپ آفس قائم کرنے سی بی آئی کا فیصلہ
فلم دی کیرالا اسٹوری: حکومت مغربی بنگال کے امتناع پرسپریم کورٹ کا حکم التواء
امرت پال سنگھ کی بیوی کی لندن بھاگنے کی کوشش ناکام

یہ واقعہ بی جے پی اور حکمراں ترنمول کانگریس کے درمیان ٹکراؤ کا ایک نیا موضوع بن گیا ہے۔ یہ واقعہ پیر کے دن اس وقت پیش آیا جب پولیس کے ایک دستہ نے بی جے پی قائدین اور کارکنوں کو سندیش کھالی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

اس واقعہ کے ایک ویڈیو میں ایس ایس پی (آئی بی) جسپریت سنگھ (2016 بیاچ کے آئی پی ایس عہدیدار) کو بی جے پی قائدین کے سامنے کھڑا ہوا اور خالصتانی کہنے پر برہمی کی حالت میں جواب دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ بی جے پی قائدین میں رکن اسمبلی اگنی مترا پال بھی شامل تھے۔

پولیس عہدیدار نے کہا کہ میں اس پر کارروائی کروں گا۔ محض اس لئے کہ میں پگڑی پہنا ہوا ہوں کیا آپ لوگ مجھے خالصتانی سمجھ لیں گے؟ آپ لوگ میرے مذہب کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ کیا کسی نے آپ کے مذہب کے بارے میں کچھ کہا ہے؟ پھر آپ لوگ میرے مذہب کے بارے میں کیوں تبصرہ کررہے ہیں؟

 انہوں نے رکن اسمبلی مترا پال سے کہا کہ مذہب کے بارے میں کوئی بھی تبصرہ نہیں کررہا ہے۔ صرف آپ لوگ ایسا کررہے ہیں۔ آپ لوگ کس طرح مجھے خالصتانی قرار دے سکتے ہیں؟ کیا یہی آپ کی سطح ہے؟ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتشار پسندی کی سیاست کررہی ہے۔