بھارت

’’آپ کرونولوجی سمجھئے‘‘ ، کوویڈ کے نام پر بھارت جوڑو یاترا کو نشانہ بنانے کا الزام

واضح رہے کہ چین اور کچھ دوسرے ممالک میں بڑھتے ہوئے انفیکشن کے تناظر میں جمعرات کی سہ پہر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیراعظم مودی کی جانب سے ملک میں کوویڈ 19 کی صورتحال کا جائزہ لینے سے قبل کانگریس نے مرکز پر یہ تنقید کی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ کی جانب سے کووڈ19 کے خدشات پر راہول گاندھی کو خط لکھنے اور پھر وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے آج کورونا وائرس کی صورتحال پر ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے نئی دہلی میں داخل ہونے سے قبل یہ دونوں اقدام سوچے سمجھے نظر آتے ہیں تاکہ راہول کی یاترا کو پٹری سے اتارا جاسکے۔

پارٹی کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے آج ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ (چین میں مبینہ طور پر تباہی مچارہے) اومیکرون سب ویرینٹ BF.7 کے چار کیس جولائی، ستمبر اور نومبر میں گجرات اور اڈیشہ میں رپورٹ ہوئے تھے اور وزیر صحت نے کل (چہارشنبہ کو) راہول گاندھی کو خط لکھا جبکہ وزیراعظم آج صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور بھارت جوڑو یاترا ایک دن بعد یعنی 24 دسمبر کو دہلی میں داخل ہورہی ہے۔ آپ کرونولوجی سمجھئے۔

واضح رہے کہ چین اور کچھ دوسرے ممالک میں بڑھتے ہوئے انفیکشن کے تناظر میں جمعرات کی سہ پہر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں وزیراعظم مودی کی جانب سے ملک میں کوویڈ 19 کی صورتحال کا جائزہ لینے سے قبل کانگریس نے مرکز پر یہ تنقید کی ہے۔

اس سے قبل چہارشنبہ کے روز کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر راجستھان کے تین بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے منسکھ منڈاویہ نے راہول گاندھی پر زور دیا تھا کہ اپنی یاترا میں کوویڈ پروٹوکول پر عمل آوری کو یقینی بنائیں ورنہ بھارت جوڑو یاترا فوری طور پر روک دیں۔

راہول گاندھی اور راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت کو لکھے گئے ایک خط میں منڈاویہ نے کہا تھا کہ راجستھان کے تین ایم پیز  پی پی چودھری، نہال چند اور دیوجی پٹیل نے تشویش ظاہر کی ہے اور درخواست کی ہے کہ کووڈ پروٹوکول، بشمول ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال کے اصولوں پر یاترا کے دوران سختی سے عمل کیا جائے اور صرف ان لوگوں کو شرکت کی اجازت دی جائے جو ویکسین لے چکے ہیں۔

تاہم، کانگریس نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ کوویڈ 19 کے خدشات پر بھارت جوڑو یاترا کو نشانہ بنارہی ہے۔ پارٹی نے بی جے پی کی طرف سے کرناٹک اور راجستھان میں نکالے جارہے مارچوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ مودی حکومت صحت عامہ پر سیاست کررہی ہے جبکہ یہ نہایت سنگین مسئلہ ہے۔

دریں اثنا،چہارشنبہ کو راجستھان سے ہریانہ میں داخل ہونے والی یاترا 24 دسمبر کو دہلی میں داخل ہونے والی ہے اور تقریباً نو دن کے وقفے کے بعد، اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب اور آخر میں جموں و کشمیر کی طرف روانہ ہوگی۔

راہول گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا کانگریس کی ایک عوامی رابطہ پہل ہے جو 7 ستمبر کو کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی۔ یاترا اب تک تامل ناڈو، کیرالہ، آندھراپردیش، کرناٹک، تلنگانہ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور راجستھان کا احاطہ کر چکی ہے۔