حیدرآباد
ٹرینڈنگ

عوام کیلئے ایک اور خوشخبری ، نئے راشن کارڈ کیلئے درخواست داخل کرنے کی تاریخ کا اعلان

اتم کمارریڈی نے کہاکہ 28 دسمبر سے ہر گاؤں میں گرام سبھا منعقد کی جائے گی جس میں استفادہ کنندگان کا انتخاب کیاجائے گا۔ نئے راشن کارڈ کیلئے درخواستیں قبول کرنے کے علاوہ موجودہ راشن کارڈ میں تبدیلی، اضافہ اور تصحیح کا بھی موقع فراہم کیاجائے گا۔

حیدرآباد: کانگریس نے تلنگانہ کے عوام کو ایک اور خوشخبری دی ہے۔ نئے راشن کارڈ کیلئے درخواستیں داخل کرنے کیلئے حکومت نے منظوری دے دی ہے۔ نئےراشن کارڈ کیلئے اس مہینہ کی 28 تاریخ سے درخواستیں قبول کی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں
حج کمیٹی کو عازمین حج کی 11 ہزار سے زائد درخواستیں موصول، عنقریب ڈرا کی تاریخ کا اعلان
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
قرآن پاک قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کرے گا: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری
پورے شعور کے ساتھ قرآن کے پیغام کو سمجھیں اور اس کی دعوت پر لبیک کہیں: جماعت اسلامی کے جلسہ استقبالِ رمضان
این آئی ٹی ورنگل میں بین الاقوامی یومِ خواتین کا شاندار انعقاد، ڈی آر ڈی او سائنسدان کی خصوصی گفتگو

اتم کمارریڈی نے کہاکہ 28 دسمبر سے ہر گاؤں میں گرام سبھا منعقد کی جائے گی جس میں استفادہ کنندگان کا انتخاب کیاجائے گا۔  نئے راشن کارڈ کیلئے درخواستیں قبول کرنے کے علاوہ موجودہ راشن کارڈ میں تبدیلی، اضافہ اور تصحیح کا بھی موقع فراہم کیاجائے گا۔

ریاستی وزیر سیول سپلائز اتم کمارریڈی نے کہاکہ نئے راشن کارڈس کیلئے اور پنشن کیلئے درخواست دینے کا موقع اور مکانات سے متعلق استفادہ کنندگان کا اعلان ان گرام سبھا میں کیاجائے گا۔ اتم کمارریڈی نے گاندھی میں سیاسی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ نئے راشن کارڈ کے بارے میں بھی اہم تفصیلات بتائیں۔

اتم کمارریڈی نے کہاکہ بہت سے افراد نئے راشن کارڈ کیلئے درخواستیں داخل کرنے  منتظر ہیں ۔ اُنہوں نے کہاکہ تقریباً 6 سال سے نئے راشن کارڈ جاری نہیں کئے گئے تاہم اسی لئے راشن کارڈ کیلئے لاکھوں درخواستیں پہلے ہی سے زیر التوا ہیں۔

اتم کمارریڈی نے کہاکہ راشن کارڈ نہ صرف غذائی اشیا کیلئے بلکہ آروگیہ شری اور دیگر سرکاری وفلاحی اسکیموں سے فائدہ اُٹھانے کیلئے کافی سود مند ہوتا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ کئی غریب خاندان راشن کارڈ نہیں ہونے کی وجہ سے یہ خدمات حاصل نہیں کرپارہے ہیں۔ کئی سالوں بعد اس بات کا امکان ہے کہ اس کی منظوری کے پیش نظر درخواستیں کا انبار لگ جائے گا۔