ایران میں بے باک وکیل محسن برہانی کی گرفتاری
ایک بے باک ایران کے وکیل کو جس نے 2022ء کے احتجاج سے نمٹنے کے حکومت کے طریقہ کار پر کھلے عام تنقید کی تھی گرفتارکرلیاگیا۔
دبئی: ایک بے باک ایران کے وکیل کو جس نے 2022ء کے احتجاج سے نمٹنے کے حکومت کے طریقہ کار پر کھلے عام تنقید کی تھی گرفتارکرلیاگیا۔
سرکاری میڈیا نے اتوار کے دن یہ اطلاع دی۔22 سالہ مہیسا امینی کی موت کے بعد بے چینی پھیل گئی تھی۔ اس لڑکی کو حجاب پوری طرح نہ پہننے پر پولیس نے حراست میں لیاتھا۔
اس کی موت کے بعد بڑے پیمانہ پراحتجاج ہوا تھا۔ عدلیہ کی میزان نیوزایجنسی نے اتوار کے دن کہا کہ محسن برہانی کو سابق میں بھی سزا ہوچکی ہے۔ لیکن اس نے ان کے کیس یا انہوں نے جیل میں کتنا وقت گزارا اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
محسن برہانی‘ یونیورسٹی پروفیسر بھی ہیں۔ وہ 2022ء کے مظاہروں کے دوران حکومت ایران کے تعلق سے اپنی ناقدانہ رائے کے لئے سوشیل میڈیا پر مشہور ہوئے تھے۔ ان مظاہروں نے اسلامی جمہوریہ کو ہلاک کر رکھ دیاتھا۔ سیکیوریٹی کریک ڈاؤن میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور22ہزار سے زائد گرفتاریاں عمل میں آئی تھیں۔
محسن برہانی کی گرفتاری اصلاح پسند مسعود پزشکیان کے صدرایران منتخب ہونے کے ایک دن بعد عمل میں آئی۔ پزشکیان نے لازمی ہیڈاسکارف قانون میں نرمی کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے مغرب سے بات چیت کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ہے۔ کئی سال سے جاری تحدیدات اور مظاہروں نے اسلامی جمہوریہ کا قافیہ تنگ کردیا ہے۔