کے سی آر پر آئندہ 48 گھنٹوں تک انتخابی مہم چلانے پر امتناع
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے چہارشنبہ کے روزکانگریس کے خلاف توہین آمیز اور قابل اعتراض بیانات دینے کی پاداش میں بی آرایس سربراہ وتلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ پر آئندہ 48 گھنٹوں تک انتخابی مہم میں حصہ لینے پر روک لگادی ہے۔
حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے چہارشنبہ کے روزکانگریس کے خلاف توہین آمیز اور قابل اعتراض بیانات دینے کی پاداش میں بی آرایس سربراہ وتلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ پر آئندہ 48 گھنٹوں تک انتخابی مہم میں حصہ لینے پر روک لگادی ہے۔
بی آرایس لیڈرکے بیانات کی سخت مذمت اوران کے رویہ پر سرزنش کرتے ہوئے پول پیانل نے چہارشنبہ کی رات 8بجے سے آئندہ 48 گھنٹوں تک کے سی آر پر انتخابی مہم میں حصہ لینے پر امتناع عائد کردیا ہے۔الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اس حکم پرکے سی آر آئندہ 2دنوں تک کوئی بھی عوامی جلسہ‘جلوس‘ریالیوں روڈشو‘ پریس کانفرنس میں شرکت کے علاوہ انٹرویوز نہیں دے پائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے اس حکم سے کے سی آر کی بس یاتراپر اثرپڑے گا۔ پردیش کانگریس کے نائب صدر جی نرنجن کی شکایت پر چیف الیکٹورل آفیسر وکاس دراج نے حقائق پرمبنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو روانہ کی۔
کانگریس قائد نرنجن نے شکایت کی تھی کہ 5اپریل کوسرسلہ میں کے سی آر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کے خلاف تضحیک آمیز اورقابل اعتراض ریمارکس کئے تھے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے مثالی ضابطہ اخلاق کی چنددفعات کی خلاف ورزی پر 16 اپریل کو کے سی آر کے نام ایک نوٹس جاری کی تھی جس کا جواب الیکشن کمیشن کو23 اپریل کو وصول ہواجس میں کے چندرشیکھرراؤ نے کمیشن کوبتایا کہ سرسلہ اور تلنگانہ میں تعینات الیکشن کے انچارج عہدیدار‘تلگو زبان سے مناسب طورپر واقف نہیں ہیں اوروہ بڑی مشکل میں تلگوزبان اوراس مقامی بولی کو سمجحھ پاتے ہیں۔
کے سی آر نے دلیل دی کہ ان کی پریس کانفرنس کے متن کے سیاق وسباق سے ہٹ کرکانگریس نے پریس کانفرنس کے کچھ جملوں کولے کر کمیشن سے شکایت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ الفاظ کا انگلش ترجمہ درست نہیں ہواہے۔ نرنجن کی شکایت اور کے سی آر کے جواب پرغور کرنے کے بعد الیکشن کمیشن نے پایا کہ سرسلہ میں 5 اپریل کو پریس کانفرنس کے دوران کے سی آر نے کانگریس کے خلاف توہین آمیز اورقابل اعتراض بیانات دے کر وہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ سابق میں بھی کے سی آر نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے بی آر ایس صدر وسابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی انتخابی مہم پر 48 گھنٹوں کی پابندی عائد کردی ہے۔ الیکشن کمیشن نے تبایا کہ چندر شیکھر راؤ کی انتخابی مہم پر یکم مئی کی رات 8 بجے سے 48 گھنٹہ کیلئے پابندی لگادی ہے۔
واضح رہے کہ سینئر نائب صدر ٹی پی سی سی جی نرنجن نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی کہ کے چندرشیکھرراؤ نے سرسلہ کے ایک انتخابی جلسہ میں کانگریس قائدین کے خلاف توہین آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ کیاتھا۔ کانگریس قائد نرنجن نے الیکشن کمیشن اس فیصلہ کا خیرمقدم کیااورکہاکہ الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود کے سی آر نے کمیشن کے فیصلہ پر میڈیا سے رجوع ہوکر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے جوکمیشن کے فیصلہ کی توہین کی ہے۔