حیدرآباد

نل کے بقایاجات ادا نہ کرنے والوں کیلئے بڑی خبر، کنکشن کاٹ دینے واٹر بورڈ کا انتباہ؟

اب بقایاجات کی وصولی کیلئے خصوصی مہم شروع کی جائے گی اور اس سلسلہ میں بقایاجات داروں پر دباؤ بڑھایا جائے گا تاکہ 30 نومبر تک او ٹی ایس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں، ورنہ پانی کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں گے۔

حیدرآباد: واٹر بورڈ نے بقایاجات کی وصولی کیلئے نیا ایکشن پلان بنایا ہے جس کے تحت بل نہ ادا کرنے والوں کے پانی کے کنکشن منقطع کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ پانی کے پرانے بلوں کو جمع کرنے کے لیے واٹر بورڈ نے ’’ون ٹائم سیٹلمنٹ‘‘ (او ٹی ایس) اسکیم متعارف کرائی تھی، مگر اب واٹر بورڈ نے اس اسکیم پر سخت مؤقف اختیار کیا ہے۔

اب بقایاجات کی وصولی کیلئے خصوصی مہم شروع کی جائے گی اور اس سلسلہ میں بقایاجات داروں پر دباؤ بڑھایا جائے گا تاکہ 30 نومبر تک او ٹی ایس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں، ورنہ پانی کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں گے۔

واٹر بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی) مایانک متل نے ایک اجلاس میں افسران کو ہدایت دی کہ اس بار او ٹی ایس کے نفاذ میں غفلت نہ برتی جائے۔ انہوں نے افسران کو بقایاجات کی وصولی کا ہدف دیا ہے کہ ہر افسر کم از کم 20 کروڑ روپے وصول کرے۔ مزید یہ کہ اگر کسی افسر نے کارکردگی نہ دکھائی تو اس کا تبادلہ کیا جائے گا اور غیر حاضر افسران کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

شہریوں میں تنقید بھی پائی جاتی ہے کہ واٹر بورڈ نے سرکاری اداروں سے تقریباً 1660 کروڑ روپے کی وصولی کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ عام شہریوں اور درمیانی طبقہ کے بقایاجات پر سختی برتی جا رہی ہے۔

او ٹی ایس اسکیم سے تقریباً 7 لاکھ بقایاجات دار فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جس سے واٹر بورڈ کو 1792 کروڑ روپے کی آمدنی متوقع ہے جبکہ 1230 کروڑ روپے کی رعایت دی جائے گی۔ حکومت نے 4 اکتوبر کو اس اسکیم کا اعلان کیا تھا لیکن تکنیکی مسائل کی وجہ سے یہ اسکیم 17 دن بعد دستیاب ہوئی۔

دسمبر اور دیوالی کی وجہ سے وقت کم رہ جانے پر بقایاجات داروں پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔ اس دفعہ او ٹی ایس سے فائدہ اٹھانے والوں کو 24 ماہ تک مسلسل بل ادا کرنے کا حلف نامہ جمع کروانے کی شرط عائد کی گئی ہے جسے زیادہ تر افراد ماننے سے انکار کر رہے ہیں۔ اس صورت حال میں واٹر بورڈ نے خود بیان کی صورت میں متبادل حلف نامہ قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بقایاجات کی وصولی ممکن بنائی جا سکے۔