حیدرآباد

بی جے پی حکومت کی پالیسیاں صرف دولتمندوں کیلئے فائدہ بخش: کے کویتا

کویتا نے کہاکہ مرکزکے احمقانہ فیصلوں کی وجہ سے ہمارے وسائل مکمل استعمال نہیں ہورہے ہیں۔ ملک کے وہ افراد جن کے ہاتھوں میں جملہ دولت کا 60 فیصد ہے ملک کی معیشت میں صرف 3فیصد کے حصہ دار ہیں، تاہم غریب سے غریب افراد کا حصہ زیادہ ہے۔

حیدرآباد: بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر نام بڑے درشن چھوٹے ہونے کا الزام عائد کیا۔ آج اپنی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت بار بار چین سے معاشی محاذ پر مقابلہ کرنے کی بات کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں
چین کی بادشاہت کے ساتھ پیرس اولمپکس کا اختتام
مالدیپ کے صدر کاچین اور ہندوستان سے اظہار تشکر
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
ہندوستان 2047 تک ترقی یافتہ، امیر ملک بننے کانشانہ ایک مذاق : سابق آر بی آئی گورنر
شی جنپنگ G20 چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے

 5 ٹریلین معیشت کا خواب دکھاتی ہے جبکہ چین کی معیشت 18 ٹریلین ڈالرس ہے۔ کویتا نے کہاکہ مرکزکے احمقانہ فیصلوں کی وجہ سے ہمارے وسائل مکمل استعمال نہیں ہورہے ہیں۔ ملک کے وہ افراد جن کے ہاتھوں میں جملہ دولت کا 60 فیصد ہے ملک کی معیشت میں صرف 3فیصد کے حصہ دار ہیں، تاہم غریب سے غریب افراد کا حصہ زیادہ ہے۔

 انہوں نے کہاکہ مودی حکومت صرف ایسی پالیسی بنارہی ہے جس سے صرف دولتمند اور سرمایہ داروں کو ہی فائدہ ہو۔ انہوں نے مرکز ی وزیر فینانس سے خواہش کی کہ وہ اپنی تھوڑی سی توجہ غرباء پر بھی مختص کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگر مرکز صلاحیتوں اور اثاثوں سے استفادہ نہیں کرسکتا تو کم از کم ریاستوں کو بدنام بھی نہ کرے۔

 تلنگانہ کو ترقی پسند ریاست قراردیتے ہوئے اُنہوں نے مرکز کو بھی ایسی ہی پالیسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ رکن کونسل نے کہاکہ اگر مرکز واقعی سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نظریہ پر عمل کررہا ہے تو پھر تمام اچھی اسکیموں پر عمل کرنے ریاستوں کو اختیار دینا چاہئے۔

کویتا نے کہاکہ 140 کروڑ کارآمد عوام اور بے شمار وسائل کی موجودگی ملک کو ترقیافتہ اور خوشحال بناسکتی ہے۔ مگر مرکزی حکومت ان وسائل اور صلاحیتوں کو استعمال کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

 انہوں نے مرکز کو ”نوڈاٹا اویلیبل گورنمنٹ“ قراردیتے ہوئے کہاکہ اس سے پہلے کہ عوام ”نو ووٹس اویلیبل“ کے نظریہ پر آجائیں مرکز کو ناکامیوں کے متعلق تمام سوالوں کے جواب دینا چاہئے۔