ایم آئی ایم کے 7 حلقوں پر بی جے پی کی نظر
جن اسمبلی حلقوں میں جہاں پر مسلمانوں کی کثیرآبادی ہے ان حلقوں سے بی جے پی کے مسلم قائد کو پارٹی کا امیدوار بنانا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے کئی مسلم سینئر قائدین ان حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے پارٹی کے ہائی کمان کو توجہ دلا رہے ہیں۔

حیدرآباد: بی جے پی نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں مجلس اتحادالمسلمین کو 7 اسمبلی حلقوں میں شکست دینے کے لئے سیاسی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔
مجلس اتحادالمسلمین جو پرانے شہر اور نئے شہر کے 7 اسمبلی حلقوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان میں یاقوت پورہ‘ چارمینار‘ چندرائن گٹہ‘ بہادر پورہ‘ ملک پیٹ‘ نامپلی اور کاروان شامل ہیں۔
جن اسمبلی حلقوں میں جہاں پر مسلمانوں کی کثیرآبادی ہے ان حلقوں سے بی جے پی کے مسلم قائد کو پارٹی کا امیدوار بنانا چاہتی ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے کئی مسلم سینئر قائدین ان حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے پارٹی کے ہائی کمان کو توجہ دلا رہے ہیں۔
بی جے پی کے مسلم قائدین کی جانب سے شہر حیدرآباد میں پسماندہ مسلمانوں کے لئے جلسوں کا انعقاد کرکے مسلمانوں کو ایم آئی ایم کو ووٹ نہ دے کر بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کریں گے۔ جن حلقوں میں مسلمان اور ہندو رائے دہندوں کی تعداد مساوی ہے‘ ان حلقوں سے بی جے پی کے سینئر ہندو قائد کو پارٹی کا امیدوار بنانے کے بارے میں غور کررہی ہے۔
بی جے پی کا مقصد اسمبلی میں ایم آئی ایم کی نمائندگی کم کرنا ہے۔ بی جے پی کے قومی اور ریاستی قائدین ان کی تقاریر میں ملک میں بی جے پی کے برسر اقتدار ریاستوں میں فرقہ وارانہ فسادات کا خاتمہ کرنے کے بارے میں اقلیتوں کو بتائیں گے۔
اگر وہ بی جے پی کو ووٹ دیں گے تو تلنگانہ ریاست میں بی جے پی کے برسر اقتدار ریاستوں کی طرح ریاست میں فرقہ وارانہ تقاریر کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاررائی کی جائے گی۔ اس طرح وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سے بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کریں گے۔