بریکنگ: راجہ سنگھ جیل سے رہا
تلنگانہ ہائی کورٹ نے گستاخِ رسول بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی آج فوری طور پر جیل سے رہائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے راجہ سنگھ کے خلاف لاگو کردہ پی ڈی ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔
حیدرآباد: حیدآباد پولیس نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے حکم پر گستاخ رسول رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو رہا کردیا ہے۔ آج شام سات بجے کے بعد چرلہ پلی جیل سے اس کی رہائی عمل میں آئی۔
قبل ازیں تلنگانہ ہائی کورٹ نے گستاخِ رسول بی جے پی رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی آج فوری طور پر جیل سے رہائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے راجہ سنگھ کے خلاف لاگو کردہ پی ڈی ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے اس کی رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔
جسٹس اے ابھیشیک ریڈی اور جسٹس جووادی سری دیوی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے یہ حکم جاری کرتے ہوئے حیدرآباد پولیس کو ہدایت دی کہ وہ راجہ سنگھ کی جیل سے رہائی کو یقینی بنائے۔
ہائی کورٹ کے حکم کے بعد بی جے پی کے معطل ایم ایل اے کو 75 دن کی قید کے بعد جیل سے رہائی ملی ہے۔
ہائی کورٹ نے اپنی ہدایات میں ملزم ایم ایل اے کی رہائی کے لئے شرائط رکھی ہیں۔ عدالت نے اسے ہدایت دی کہ رہائی کے موقع پر صرف ملزم کی بیوی، وکیل اور ایم ایل اے کے خاندان کے صرف چار افراد چرلاپلی جیل جا سکتے ہیں۔
عدالت نے اس کی رہائی پر جشن کی ریلیوں اور عوامی جلسوں پر بھی پابندیاں عائد کردیں اور راجہ سنگھ کو پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا سمیت کسی بھی میڈیا کو انٹرویو دینے سے منع کردیا ہے۔
اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے راجہ سنگھ کو اشتعال انگیز باتوں اور تقاریر سے بھی اجتناب کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ راجہ سنگھ کی اہلیہ اوشا بائی نے پریوینٹیو ڈیٹینشن (پی ڈی) ایکٹ کے تحت اپنے شوہر کی نظربندی کو چیلنج کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی تھی۔
یہ بھی بتادیں کہ اگست کے آخر میں بی جے پی کی طرف سے معطل، ایم ایل اے راجہ سنگھ کو ایک ویڈیو پوسٹ کرنے پر پی ڈی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا گیا تھا جس میں وہ پیغمبر اسلامؐ کے خلاف توہین آمیز تبصرے کرتا ہوا نظر آتا ہے۔ اس کے بعد حیدرآباد شہر میں مسلمانوں نے زبردست احتجاج کیا تھا۔