تلنگانہمہاراشٹرا

بی آر ایس مہاراشٹرا اسمبلی کے تمام حلقوں میں انتخابی مہم چلا رہی ہے۔

مہاراشٹر میں توسیع کی ایک بڑی مشق میں، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) تلنگانہ کے ترقیاتی ماڈل کو اجاگر کرتے ہوئے تمام 288 اسمبلی حلقوں میں مہم چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

حیدرآباد: مہاراشٹر میں توسیع کی ایک بڑی مشق میں، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) تلنگانہ کے ترقیاتی ماڈل کو اجاگر کرتے ہوئے تمام 288 اسمبلی حلقوں میں مہم چلانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
تلنگانہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ

بی آر ایس کے قومی صدر اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے بی آر ایس قیادت کو مہم چلانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ہر گاؤں میں نو کمیٹیاں تشکیل دیں جس میں تمام طبقات کے لوگوں کی شمولیت ہو۔

مہاراشٹر سے مختلف پارٹیوں اور سماجی تنظیموں کے رہنما بی آر ایس میں شامل ہو رہے ہیں۔ جمعرات کو ان کی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون میں سی ایم کے سی آر کی موجودگی میں مسلسل دوسرے دن کئی قائدین بی آر ایس میں شامل ہوئے۔

قائدین سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ کے ترقیاتی ماڈل کو بنیادی طور پر لوگوں اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کتابچے، سوشل میڈیا، پوسٹرس، ہورڈنگس وغیرہ کے ذریعے وسیع پیمانے پر پھیلایا جانا چاہیے۔

مہاراشٹر کے لوگوں کے لیے بھی تلنگانہ اسکیمات لائیں جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سمیت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بی آر ایس کی حمایت کر رہے ہیں۔

کے سی آر نے افسوس کا اظہار کیا کہ مہاراشٹر حکومت مہاراشٹر کے کسانوں کو آبپاشی کا پانی فراہم کرنے کے قابل نہیں ہے حالانکہ ریاست کو وافر آبی وسائل سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی لیڈر وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر بنے، لیکن مہاراشٹر کے لوگوں کا خیال نہیں رکھا گیا۔

بی آر ایس لیڈر نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے دھرانی پورٹل متعارف کرایا اور ریونیو ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کا کام شروع کیا۔

رجسٹریشن کا عمل 10 منٹ میں مکمل ہو جاتا ہے اور دھرنی کے ذریعے کسانوں کو شفاف خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں جن میں ریتھو بندھو، ریتھو بھیما، 24 گھنٹے مفت بجلی اور کسان برادری کو مفت آبپاشی شامل ہے۔

کے سی آر کی توجہ کا مرکز مہاراشٹر ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال کے آخر میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کو بی آر ایس میں تبدیل کر کے پارٹی کو پورے ملک میں پھیلایا۔ وہ پڑوسی ریاستوں میں پہلے ہی پانچ عوامی جلسوں سے خطاب کر چکے ہیں۔

19 مئی کو اپنی پچھلی عوامی میٹنگ میں، انہوں نے پورے مہاراشٹر میں بی آر ایس کو پھیلانے کے لیے ایک ماہ طویل پروگرام کا اعلان کیا تھا۔

پارٹی رہنماؤں کے لیے ایک تربیتی کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے، انہوں نے کہا تھا کہ بی آر ایس 45,000 سے زیادہ دیہاتوں اور 5,000 میونسپل وارڈوں میں شہری اداروں میں توسیع کے لیے ایک وسیع مہم چلائے گی۔

انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ روزانہ پانچ گاؤں میں جائیں، لوگوں سے بات چیت کریں اور دلتوں کے ساتھ کھانا کھائیں۔

کے سی آر نے کہا کہ ہر گاؤں میں پارٹی پرچم لہرائے جائیں گے۔ اب کی بار کسان سرکار کی ٹوپیاں تقسیم کی جائیں گی۔ قائدین جلسوں سے خطاب کریں گے۔ ہر گاؤں میں کتابیں اور پمفلٹ تقسیم کیے جائیں گے۔