دہلی

راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ہنگامہ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے منی پور میں خواتین کی ہراسانی کا مسئلہ پرزور طریقہ پر اٹھایا اور اپنی نشستوں سے ہنگامہ کیا۔

نئی دہلی: راجیہ سبھا میں منگل کو منی پور کے معاملے پر وقفہ سوالات کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے تقریباً نصف گھنٹے تک ہنگامہ کیا، جب کہ چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے اراکین کے سوال نہ پوچھنے پر ناراضگی ظاہر کی۔

متعلقہ خبریں
حج ہاوز میں عازمین حج کے قیام و طعام کے انتظامات کا جائزہ
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا

دوپہر 12 بجے جیسے ہی وقفہ سوالات شروع ہوا، کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے منی پور میں خواتین کی ہراسانی کا مسئلہ پرزور طریقہ پر اٹھایا اور اپنی نشستوں سے ہنگامہ کیا۔ مسٹر دھنکڑنے اس دوران وقفہ سوال جاری رکھا۔ تقریباً نصف گھنٹے کی نعرے بازی کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایوان سے باہر چلے گئے۔

وقفہ سوالات کے اختتام سے کچھ دیر قبل چیئرمین نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں وقفہ سوال کا وقت دل کی طرح ہوتا ہے۔ اراکین کی جانب سے سوالات نہ پوچھنے کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسٹار سوال ہونے کے باوجود نہ پوچھنا مناسب نہیں ہے ۔ ممبران کو اس معاملے پر اپنا جائزہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کئی ایسے اراکین کا نام بھی لیا جنہوں نے سوال نہیں پوچھے۔

مسٹر دھنکڑ نے اراکین سے وقفہ سوالات کی سنجیدگی کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران مفاد عامہ کے معاملات اٹھائے جاتے ہیں۔

اس سے قبل وزیر توانائی راج کمار سنگھ نے کہا کہ ملک میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہے۔ بجلی کی سپلائی میں رکاوٹیں مقامی وجوہات کی وجہ سے ہیں جس کی ذمہ داری ریاستوں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے سب اسٹیشنز، سپلائی لائنز اور ٹرانسفارمر سسٹم کو درست کر دیا گیا ہے اور ایگریکلچر فیڈرز کو الگ تھلگ کر دیا گیا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ گاؤں کی سطح پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ملک میں ایک لاکھ 57 ہزار صحت اور تندرستی کے مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان مراکز میں کینسر، ٹی بی وغیرہ کی بیماریوں کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ ان مراکز کو ضلع اسپتال سے منسلک کر دیا گیا ہے۔ یہاں کے مریضوں کو رابطے کے ذریعے ماہر ڈاکٹروں کی سہولت دستیاب ہے۔

وزیر صحت نے کہا کہ ضلع سطح پر 400 بستروں کا اسپتال بنانے کا منصوبہ ہے۔ ضلع اسپتالوں کو تقریباً 100 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت پانچ برسوں میں 64000 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بعض سوالات کے جوابات نہیں ہوسکے۔