تلنگانہ

ہرگاؤں میں اسکول ضروری،بندمدارس کا احیاء کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

ریونت ریڈی نے ہر گاؤں میں ایک سرکاری اسکول چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چاہے وہاں کتنے ہی بچے ہوں‘ ان کیلئے اسکول ضرور ہونا چاہیے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں اسکول کے بغیر ایک بھی گرام پنچایت نہیں ہونی چاہیے۔ آج تلنگانہ سکرٹریٹ میں منعقدہ محکمہ تعلیم کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ریاست کا کوئی گاؤں چاہئے کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو اور دور دراز علاقہ میں ہی کیوں نہ ہو‘وہاں ایک سرکاری اسکول ضرور ہونا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
یکم اپریل سے انٹرمیڈیٹ کلاسس نہیں ہوں گی
حیدرآباد دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت نہیں رہا
تلنگانہ تلی اتسو منانے کا فیصلہ، سونیا گاندھی کو مدعو کیا جائے گا
کووِڈ کی صورتِ حال پر وزیر اعظم کا اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس

کسی بھی لڑکے یا لڑکی کو حصول تعلیم کے لیے دوسرے گاؤں یا ٹاؤن جانے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے محکمہ تعلیمات کو طلباء کی غیر حاضری کے بہانے بند کئے گئے تمام سکولس کو دوبارہ کھولنے کی ہدایت دی۔

 ریونت ریڈی نے ہر گاؤں میں ایک سرکاری اسکول چلانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ چاہے وہاں کتنے ہی بچے ہوں‘ ان کیلئے اسکول ضرور ہونا چاہیے۔ ان اسکولس کیلئے اساتذہ کے تقرر کے لئے میگا ڈی ایس سی منعقد کرنے اقدامات کرنے کی ہدایت دی.چیف منسٹر نے ہمارا گاؤں ہمارا اسکول  پروگرام کے تحت کے جا رہے ترقیا تی کاموں میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس پروگرام کے ذریعہ باقی تمام کاموں کو مکمل کرتے ہوئے ریاست کے تمام اسکول کو بہترین اسکولس میں تبدیل کرناچاہتی ہے۔ریڈی نے اساتذہ کی ترقیوں اور تبادلوں میں درپیش مسائل پر توجہ دینے کی ہدایت دی اور تبادلوں کے معاملے میں مسائل اور اعتراضات کو دور کرنے کیلئے اساتذہ یونین کے نمائندوں سے بات چیت کرنے اور متبادل راستہ تلاش کرنے کا مشورہ دیا۔

اسکولس میں جاروب کش صفائی ورکرز کے انتظامات کیلئے حکام کو مناسب راستہ تلاش کرنے کا مشورہ دیا گیااور کہا کہ ریاست کے سابقہ اضلاع میں اسکل یونیورسٹیز قائم کی جاینگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست میں ہنر مند افراد کو تیار کرنے کیلئے یونیورسٹیز  ہونی چاہئیں تاکہ صنعتی ضروریات کیلئے درکار ہنر مند افراد کو دستیاب کرایاجاسکے۔

انہوں نے ریاست میں ان یونیورسٹیزکے قیام کیلئے گجرات‘ ہریانہ‘راجستھان‘اڑیسہ اور آندھراپردیش کی ریاستوں میں کارکرد اسکل یونیورسٹیز کی کارکردگی اور نظام کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوڑنگل حلقہ سمیت نو اضلاع میں ا سکل یونیورسٹیز قائم کی جاینگی۔

 اس مقصد کو پایا تکمیل تک پہنچنے کے لئے چیف سکریٹری اے شانتی کماری کو ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی  اور مشورہ دیا کہ وہ محکمہ تعلیم، محکمہ صنعت اور محکمہ لیبر کے سیکریٹریز کے ساتھ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دیں اور مناسب تجاویز پیش کریں۔

اس اجلاس میں چیف سکریٹری شانتی کماری،چیئرمین تلنگانہ اسٹیٹ کونسل فار ہائر ایجوکیشن پروفیسر لمبادری، چیف سکریٹری محکمہ تعلیم بررا وینکٹیشم، کمشنر محکمہ اسکولی تعلیم دیوسینا، سی ایم او آفیسر شیشادری، شاہ نواز قاسم اور دیگر عہدیداروں نے  شرکت کی۔

a3w
a3w