پرجا دربار کے پہلے دن قدیر خان کی بیوہ کی انصاف کیلئے دہائی
بیگم پیٹ میں شروع کردہ پرجا دربار کے پہلے دن ہی پولیس حوالات میں تعذیب سے ہلاک ہوجانے والے میدک کے قدیر خان کی اہلیہ گجولا سدیشوری نے اپنے شوہر کے لئے عدل کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی درخواست پیش کی۔

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے چیف منسٹر کی حیثیت سے جائزہ لیتے ہی ان کی سرکاری رہائش گاہ جیوتی راؤ پھولے پرجا بھون واقع بیگم پیٹ میں شروع کردہ پرجا دربار کے پہلے دن ہی پولیس حوالات میں تعذیب سے ہلاک ہوجانے والے میدک کے قدیر خان کی اہلیہ گجولا سدیشوری نے اپنے شوہر کے لئے عدل کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی درخواست پیش کی۔
یاد رہے کہ چوری کے شبہ میں جاریہ سال 27/جنوری کو حسینی علم پولیس نے قدیر خان کو اس کی بہن اور بہنوئی کے ہمراہ گرفتار کیا تھا اور پھر قدیر خان کو حراست میں رکھ لیا گیا بعدازاں اسے میدک منتقل کیا گیا جہاں تین دن تک اس کو بری طرح زد و کوب کیا گیا۔
جب وہ تھرڈ ڈگری سے بے دم ہوگیا تو گھر والوں کو طلب کرتے ہوئے اسے گھر بھیج دیا گیا۔ پولیس کی تعذیب کے نتیجہ میں اس کے دونوں گردے ناکارہ ہوگئے تھے۔
اس کی حالت بگڑتی دیکھ کر پولیس والوں نے اسے میدک کے سرکاری ہسپتال میں منتقل کردیاتھامگر اس کی حالت مسلسل دگر گوں ہوتی جارہی تھی جس پر اس کو ایک خانگی ہسپتال کو منتقل کیا گیامگر وہاں پر بھی بہتری نہ آنے پر گاندھی ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں اس کو ڈئیلاسس پر رکھا گیا اس کے باوجود اس کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی اور بالآخر وہ 7 /فبروری کو گاندھی ہسپتال میں دم توڑدیا۔
قدیر خان کی اہلیہ نے پرجا دربار میں اپنی عرضی پیش کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کو انصاف دلانے کے لئے بی آر ایس دور حکومت میں اس وقت کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے ملاقات کرنے کی کوشش کی تھی مگر انہیں ناکامی ہوئی تھی۔
تاہم اس وقت موجودہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے اس سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے انہیں تیقن دیا تھا کہ کانگریس کی حکومت آنے کے بعد وہ انہیں انصاف دلائیں گے۔
سدیشوری نے کہا کہ وہ آج چیف منسٹر سے ملاقات کرنے کے لئے آئی تھی اور چیف منسٹر نے ان کے شوہر کو انصاف دلانے کا وعدہ کیا ہے۔ قدیر خان کو حراست میں اذیت دے کر موت کے منہ میں دھکیل دینے والے کسی بھی پولیس عہدیدار کو نہ ہی گرفتار کیا گیا اور نہ ہی اس کیس کی جامع تحقیقات کی گئی۔