امریکہ و کینیڈا

امریکہ سے اسرائیل کو میرکاوا ٹینک کے 45ہزار گولوں کی فراہمی

ایک امریکی اہلکار اور محکمہ خارجہ کے سابق ترجمان جوش پال نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کانگریس کے دونوں ایوانوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے دفاع کرنے والوں کے اعتراضات کے پیش نظر اس معاہدے کی جلد منظوری دیں۔

واشنگٹن: ایک موجودہ اور سابق امریکی اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کانگریس سے غزہ میں حماس کے خلاف لڑائی میں استعمال ہونے والے اسرائیلی میرکاوا ٹینکوں کے 45,000 گولوں کی فروخت کی منظوری کی درخواست دی ہے۔

متعلقہ خبریں
بہار کے موضع میں پاکستانی پرچم لہرانے کی تردید
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
مہاراشٹرا حکومت فضول خرچی میں ملوث:کانگریس

ایک امریکی اہلکار اور محکمہ خارجہ کے سابق ترجمان جوش پال نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کانگریس کے دونوں ایوانوں پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے دفاع کرنے والوں کے اعتراضات کے پیش نظر اس معاہدے کی جلد منظوری دیں۔

پال نے کہا کہ "یہ بل اس ہفتے کے شروع میں دو کمیٹیوں کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ اس درخواست پر غور کے لیے 20 دن ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایک سیاسی معاملے کے طور پر،”ہم مجوزہ دفاعی سامان کی منتقلی یا فروخت پر کانگریس کو باضابطہ طور پر مطلع کیے جانے سے پہلے اس کی تصدیق یا تبصرہ نہیں کرتے "۔

یہ درخواست ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب غزہ جنگ میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں پہلے سے غیرمعمولی خدشات پائے جا رہے ہیں۔ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل پر کیے گئے حملے کے بعد امریکا نے حماس کو کچلنے کے لیے تل ابیب کی بھرپور مدد کی ہے۔

ممکنہ معاہدے کی مالیت 500 ملین ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ صدر جو بائیڈن کی 110.5 ارب ڈالر کی اضافی درخواست کا حصہ نہیں ہے جس میں یوکرین اور اسرائیل کے لیے فنڈنگ شامل ہے۔یہ اقدام سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی اور ہاؤس کی خارجہ امور کی کمیٹی کے غیر رسمی جائزے سے مشروط ہے۔