حیدرآباد

سیدانی ماں مقبرہ کی عظمت رفتہ بحال کرنے کی مساعی: اروند کمار

صوفی بزرگ خاتون سیدانی ماں کا مقبرہ ریاست کی محفوظ‘خوبصورت یادگار ہے اس میں سنگ مرمرکے چونے کاکام خوبصورتی کے ساتھ کیاگیا ہے اور اس کی دلکش جالی کاکام انتہائی نفاست کیساتھ انجام دیاگیا۔

حیدرآباد: حیدرآبادمیٹروپولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایچ ایم ڈی اے)آغاخان ٹرسٹ کے ذریعہ شہر حیدرآبادکے قلب میں حسین ساگر کے قریب واقع سیدانی ماں صاحبہ کے مقبرہ کی تزئین نوکرے گا۔تلنگانہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے ہفتہ کے روز یہ بات کہی۔

صوفی بزرگ خاتون سیدانی ماں کا مقبرہ ریاست کی محفوظ‘خوبصورت یادگار ہے اس میں سنگ مرمرکے چونے کاکام خوبصورتی کے ساتھ کیاگیا ہے اور اس کی دلکش جالی کاکام انتہائی نفاست کیساتھ انجام دیاگیا۔

اسپیشل چیف سکریٹری محکمہ بلدی نظم نسق و شہری ترقیات اروند کمار نے آج مقبرہ کے متولی‘زونل کمشنر‘ سکندرآباد جی ایچ ایم سی اورمحکمہ ہیرٹیج کے عہدیداروں کیساتھ مقبرہ کا معائنہ کیا۔

سیدانی ماں کا مقبرہ‘ ان کے فرزندسردار عبدالحق دلیرنے جو سابق ریاست حیدرآباد میں ہوم سکریٹری اور نظام ریلوے کے ڈائرکٹر بھی تھے‘1880 میں تعمیر کرایاتھا۔ ٹینک بنڈروڈکی شمال کی سمت واقع یہ تاریخی مقبرہ کئی دہائیوں سے غفلت اور نظر انداز کاشکاررہا۔ اس مقبرہ کے حصہ کی زمینات پرقبضے ہوچکے ہیں۔

ہیرٹیج ڈھانچوں کے تحفظ کیلئے جدوجہد کرنے والے کارکن‘عرصہ دراز سے اس مقبرہ کے تحفظ کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔ سیدانی ماں کے اس یادگارمقبرہ کے 8 کونے (ہشت پہلو) ہیں اور اس کی گنبدپیاز کی شکل کی ہے۔اس مقبرہ کی اوپری چیمبرکی محرابیں قطب شاہی فن تعمیر کی عکاسی کرتی ہیں جبکہ اس کے گراؤنڈفلور کی محرابیں مغل طرز پر تعمیر کی گئی تھیں۔

حیدرآباد میں گنبدان قطب شاہی کے باہر آغاخان ٹرسٹ فار کلچر کا سیدانی ماں کا مقبرہ پہلا ورثہ ڈھانچہ ہوگا جو اس کی عظمت رفتہ بحال کرنے والاہے۔قبل ازیں اس ٹرسٹ نے 106 ایکڑاراضی پر محیط شاہی قبرستان میں واقع گنبدان قطب شاہی کی عظمت رفتہ کوبحال کیاہے۔ اس کامپلکس میں قطب شاہی حکمران کے مقبروں کے بشمول 72 یادگار ہیں۔ یہ کامپلکس قلعہ گولکنڈہ کے دامن میں واقع ہے۔

قطب شاہی حکمرانوں نے 1518 سے 1687 تک حکومت کی تھی۔ حکومت تلنگانہ کی فہرست میں سیدانی ماں کا مقبرہ ایک نیا اضافہ ہے جس کی عظمت رفتہ بحال کرنے کیلئے حکومت نے رضامندی ظاہر کی ہے۔ عہدیداروں نے حالیہ دنوں سردار محل‘میرعالم منڈی اور محبوب چوک مارکٹ (مرغی مارکٹ) کی تزئین نوکرنے کا اعلان کیا ہے۔عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یادگار وں اور ثقافتی ورثہ کی عظمت رفتہ کی بحالی سے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے ٹیاگ کیلئے حیدرآباد کے معاملوں کو مزید تقویت ملے گی۔