شمالی بھارت

فرضی مدرسے کیس، 7 سرکاری عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر

یوپی پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اعظم گڑھ میں فرضی مدرسے رجسٹر کرانے پر 7 سرکاری عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

لکھنو: یوپی پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے اعظم گڑھ میں فرضی مدرسے رجسٹر کرانے پر 7 سرکاری عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

متعلقہ خبریں
بہار راج بھون میں ای وی ایم ہیکرس کے ’قیام‘ کی ایس آئی ٹی تحقیقات
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
ہتھرس میں بھگدڑ واقعہ، چارج شیٹ داخل
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا

الزام ہے کہ بعض مدرسوں کو جدیدکاری کے تحت سرکاری گرانٹ تک ملی جس سے سرکاری خزانہ کو بھاری نقصان ہوا۔

یہ فیک مدرسے 2008 اور 2010 کے درمیان رجسٹر ہوئے۔ 313 مدرسوں کی انٹرنل تحقیقات میں 219 فرضی پائے گئے۔

الزام ہے کہ ملزمین نے تحقیقات روکنے اہم سرکاری کاغذات غائب کردیئے۔

ملزمین میں رجسٹرار جاوید اسلم‘ ضلع مائناریٹی عہدیداران لالمن‘ عقیل احمد‘ پربھات کمار‘ کلرک سرفراز‘ وقف انسپکٹر منررام‘ کلرک وقف اوم پرکاش شامل ہیں۔