حیدرآباد

حیدرآباد: مجرمانہ کیس کی تحقیقات کے دوران 12 سال سے لاپتہ شخص کی افراد خاندان سے ملاقات

لاپتہ ہونے کے 12 سال بعد ایک باپ کی طویل عرصہ سے کھوئے ہوئے بیٹے سے ملاقات ہوگئی جس کے لئے حیدرآباد پولیس کی ستائش کی جارہی ہے۔ لاپتہ افراد کے اس کیس میں پیشرفت اس وقت ہوئی جب سکندرآباد کی کارخانہ پولیس 2019 کے ایک مجرمانہ کیس سے متعلق غیر ضمانتی وارنٹ (NBWs) پر عمل درآمد کر رہی تھی۔

حیدرآباد: لاپتہ ہونے کے 12 سال بعد ایک باپ کی طویل عرصہ سے کھوئے ہوئے بیٹے سے ملاقات ہوگئی جس کے لئے حیدرآباد پولیس کی ستائش کی جارہی ہے۔ لاپتہ افراد کے اس کیس میں پیشرفت اس وقت ہوئی جب سکندرآباد کی کارخانہ پولیس 2019 کے ایک مجرمانہ کیس سے متعلق غیر ضمانتی وارنٹ (NBWs) پر عمل درآمد کر رہی تھی۔

متعلقہ خبریں
اسمارٹ فونس چوری کرنے والی ٹولی بے نقاب، 31ملزمین گرفتار
قانون کی خلاف ورزی پر سخت کاروائی ہوگی: کمشنر پولیس سندیپ شنڈالیہ
حیدرآباد پولیس نے دکانوں اور ہوٹلوں کے لئے نیا ٹائم ٹیبل جاری کیا
بی آر ایس کے خلاف تیار کردہ 3 اشتہاری کاریں گاندھی بھون سے ضبط
گنیش جلوس کے دوران پولیس عہدیداروں کا رقص کرنے کا ویڈیو وائرل

لاپتہ شخص ارمان عالم کی حیدرآباد میں اپنے والد کے ساتھ دوبارہ اس وقت ملاقات ہوگئی جب کہ چار ملزمین (جن میں ارمان بھی شامل ہے) کے خلاف تعزیرات ہند (IPC) کی دفعہ 395 اور 411 کے تحت درج 2019 کے مقدمے میں پولیس کو NBWs موصول ہوئے تھے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں۔ 12 اگست کو ارمان عالم، اکشے چندر شیکھر سوریا ومشی عرف یابا، دیپک یادو اور بومکانتی پردیپ گوڑ کو گرفتار کیا گیا۔

پوچھ گچھ کے دوران ارمان عالم نے حیدرآباد میں متعدد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔ ان میں آئی پی سی کی دفعہ 307 کے تحت سنگین الزامات بھی شامل ہیں۔

حیدرآباد پولیس کے لئے حیرت کی بات یہ ہے کہ ارمان عالم مہاراشٹرا کے ایک ریٹائرڈ لانس نائک چمن راؤ لچیا عالم کا بیٹا نکلا جس نے اپنے بیٹے (ارمان عالم) کے رانچی، جھارکھنڈ میں گھر سے لاپتہ ہونے کے بعد گمشدگی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔

سگریٹ نوشی کی عادت پر والد کی ڈانٹ ڈپٹ کے بعد ارمان عالم جو اس وقت صرف 12 سال کا تھا، گھر سے بھاگ گیا تھا۔ وہ ایک ٹرین میں بیٹھا جو اسے سکندرآباد لے آئی۔

مہاراشٹرا کے اہری میں بھی پولیس کی تصدیق پر ارمان عالم کی فراہم کردہ تفصیلات کی تصدیق ہوگئی کہ وہ لانس نائک چمن راؤ کا بیٹا ہے۔ پولیس نے ایک ویڈیو کال کے ذریعہ عالم کے والد کو اس کی شناخت اپنے طویل عرصے سے کھوئے ہوئے بیٹے کے طور پر کرنے کی اجازت دی۔

ایک دہائی سے زیادہ عرصہ کے بعد ارمان عالم کے خاندان کو کارخانہ پولیس اسٹیشن میں دوبارہ یکجا ہونے کا موقع ملا۔

قطب اللہ پور کی دوارکاپوری کالونی میں عالم اور یادو کے ٹھکانے کے بارے میں پولیس کو اہم معلومات ایک مقامی غنڈہ باگیا راج سے ملیں جو چلکل گوڑہ پولس اسٹیشن میں اس کیس کا ضامن بھی تھا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2019 کے کیس کے دیگر ملزمین دیپک یادو، جو اصل میں بہار کا رہنے والا ہے، اور نظام آباد کا رہنے والا بومکانتی پردیپ گوڑ بھی حیدرآباد میں ڈکیتی اور چوری سمیت متعدد مجرمانہ مقدمات میں ملوث تھے۔

اکشے چندر شیکھر سوریہ ومشی جسے یابا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، خرابی صحت کے باعث کچھ عرصہ قبل چل بسا۔

حیدرآباد کے کمشنر آف پولیس نے ناقابل ضمانت وارنٹس پر کامیابی سے عملدرآمد اور طویل عرصے سے لاپتہ شخص کا کیس حل کئے جانے پر پولیس اہلکاروں کی ستائش کی ہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس، نارتھ زون، حیدرآباد ایس رشمی پیرومل آئی پی ایس نے ٹیم کی لگن اور جستجو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال کے بعد لاپتہ شخص کی اپنے خاندان سے ملاقات پولیس کی ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔

a3w
a3w