وزیر فینانس ہریش راؤ نے اسمبلی میں پیش کیا سالانہ بجٹ
ہریش راؤ نے بتایاکہ چیف منسٹر کی قیادت میں تلنگانہ ترقی اور بہبودی میں ملک کی ایک مثالی ریاست بن گئی ہے۔ ملک بھر میں تلنگانہ کے ماڈل کو اختیار کیاجارہا ہے۔ اُنہوں نے بتایاکہ بجٹ کو کابینہ کے ساتھ ساتھ گورنر نے بھی منظوری دے دی۔
حیدرآباد: وزیر فینانس ہریش راؤ سال 2023 اور 2024 کابجٹ پیش کرنے کیلئے اسمبلی روانہ ہونے سے پہلی بجٹ کی کتابوں کے ساتھ جوبلی ہلز کی وینکٹیشورا سوامی مندر پہنچ کر خصوصی پوجا کی اور وہاں سے اسمبلی روانہ ہونے سے پہلے اُنہوں نے کہاکہ عوام کی توقعات کے مطابق بجٹ پیش کیاجائے گا۔
اُنہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے ساتھ برتی جانے والی جانبداری کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ مرکز سے ایک روپیہ بھی موصول نہ ہونے کے باوجود تلنگانہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
اُنہوں نے کہاکہ چیف منسٹر کے سی آر نے کہاہے کہ ترقیاتی اور بہبودی اسکیمات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے۔ اُنہوں نے بتایاکہ چیف منسٹر کی قیادت میں تلنگانہ ترقی اور بہبودی میں ملک کی ایک مثالی ریاست بن گئی ہے۔ ملک بھر میں تلنگانہ کے ماڈل کو اختیار کیاجارہا ہے۔ اُنہوں نے بتایاکہ بجٹ کو کابینہ کے ساتھ ساتھ گورنر نے بھی منظوری دے دی۔
ہریش راؤ نے کہاکہ گزشتہ بجٹ میں کئے گئے اعلان کے مطابق 57 سال مکمل کرنے والوں کو وظائف دیئے جارہے ہیں۔ اِس سلسلہ میں 2022 میں 8لاکھ 96 ہزار 592 افراد کو آسرا وظائف منظور کئے گئے تھے۔ نئے بجٹ میں 12 ہزار کروڑ روپئے کی تجویز ہے۔
اُنہوں نے بتایاکہ عوامی نظام تقسیم کیلئے 3ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ علیحدہ ریاست تلنگانہ میں حکومت قائم ہونے کے بعد سے ہی غریبوں کو چاول کی تقسیم پر تمام پابندیوں کو برخواست کردیا گیا۔
خاندان کے تمام افراد کو فی کس 6 کیلو کے حساب سے چاول دیاجارہا ہے۔ درفہرست طبقات کی ترقی کیلئے 36 ہزار کر وڑ روپئے، بی سی بہبود کیلئے 6 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے۔
ہریش راؤ نے کہاکہ دلتوں کی جامع ترقی کیلئے حکومت تلنگانہ خصوصی دلچسپی لے رہی ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ ریاستی حکومت نے ہر دلت خاندان کیلئے 10 لاکھ روپئے کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دلت بندھو کا مقصد خاندان کی معیشت کو مضبوط بنانے کے علاوہ اِس رقم کو سماجی سرمایہ کاری میں تبدیل کرتے ہوئے ریاست کی معیشت کو بھی مضبوط بنانا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ ریاستی بجٹ میں دلت بندھو کیلئے 17 ہزار 700 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
نئے بجٹ میں آبپاشی شعبہ کیلئے 26 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر ملک کی تاریخ کا ایک غیر معمولی اقدام ہے۔
اُنہوں نے کہاکہ چیک ڈیمس کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ ریاست میں جملہ 73 لاکھ 33 ہزار ایکڑ اراضی کو آبپاشی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ آنے والے دوتین برسوں میں مزید 50لاکھ ایکر اراضی کو آبپاشی کی سہولت فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
وزیر فینانس نے بتایاکہ ریاست میں بلا لحاظ مذہب کلیانہ لکشمی اور شادی مبارک جیسی اسکیمات کے ذریعہ حکومت ایک لاکھ 16 روپئے کی مالی امداد فراہم کررہی ہے۔ اِس اسکیم کیلئے نئے بجٹ میں 3 ہزار 210 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
اُنہوں نے بتایاکہ صحافیوں کی بہبودی کیلئے بھی ایک ہزار کروڑ روپئے کارپس فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ پورے تلنگانہ میں ہریالی کو فروغ دینے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ ہریتا ہارم پروگرام کیلئے ایک ہزار 471 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
ہریش راؤ نے کہاکہ محکمہ برقی کیلئے نئے بجٹ میں 19 ہزار 93 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ منا اورو منا بڈی کے ذریعہ اسکولوں کوترقی کے پروگرام پر کامیابی سے عمل کیاجارہا ہے۔ یونیورسٹیوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی، انگریزی زبان میں تدریس جیسے اختراعی پروگراموں کے ساتھ حکومت آگے بڑھ رہی ہے۔ اُنہوں نے بتایاکہ تمام طلباء کو باریک چاول کے ذریعہ دوپہر کا کھانا فراہم کرنے والی واحد ریاست تلنگانہ ہے۔
وزیر فینانس نے بتایاکہ محکمہ پنچایت راج کیلئے 31 ہزار 426 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔ ادارہ جاتی مقامی کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اُنہوں نے بتایاکہ خراب سڑکوں کی مرمت کیلئے بجٹ میں 2 ہزار کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔
ہریش راؤ نے جو صحت کا قلمدان بھی رکھتے ہیں بتایاکہ غریب عوام کو طب وصحت کی معیاری خدمات فراہم کرنے کیلئے حکومت خصوصی اقدامات کررہے ہی۔ اُنہوں نے کہاکہ ہر ایک لاکھ کی آبادی پر 19 ایم بی بی ایس نشستوں کے تناسب کے ساتھ تلنگانہ میں میڈیکل کالجس قائم کئے جارہے ہیں۔
کنٹی ویلگو پروگرام کے ذریعہ ایک کروڑ 54 لاکھ افراد کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا۔ اُنہوں نے بتایاکہ حیدرآباد کے اطراف واکناف میں سوپر اسپشالیٹی ہاسپٹلس تعمیر کئے جارہے ہیں۔ بجٹ میں محکمہ طب وصحت کیلئے 12 ہزار 161 کر وڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔