خدا کیلئے ہمیں بچالیں، یہ جنگ روکیں نہیں تو ہم سب مر جائیں گے
فضیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ہسپتال کے اطراف کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ جو ہسپتال سے نکلتا ہے اسے گولی مار دیتے ہیں۔ یہی نہیں ہسپتال کے اندر ایک یونٹ سے دوسرے یونٹ میں جانے والوں کو بھی مار رہے ہیں۔
غزہ: فلسطین کے غزّہ شفاء ہسپتال کی زچہ بچہ ڈاکٹر فضیہ ملخص نے کہا ہے کہ "ہمیں بچائیں ، اس جنگ کو روکیں ورنہ ہم سب مر جائیں گے”۔ ڈاکٹر فضیہ نے ہسپتال سے نکلنے والوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ اور ہسپتال کی صورتحال کے بارے میں بیانات جاری کئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہسپتال میں بجلی نہیں ہے۔ انتہائی نگہداشت یونٹوں میں انکیوبیٹروں میں رکھے گئے بچوں کی زندگیوں کو لاحق خطرہ سنجیدہ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ انتہائی نگہداشت یونٹ میں 60 نومولود بچے موجود ہیں جن میں سے 39 کو انکیوبیٹروں میں رکھا گیا ہے۔ ایک بچہ بعد دوپہر وفات پا گیا ہے۔ باقی بچے بھی آگے پیچھے وفات پا جائیں گے”۔
فضیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ہسپتال کے اطراف کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ جو ہسپتال سے نکلتا ہے اسے گولی مار دیتے ہیں۔ یہی نہیں ہسپتال کے اندر ایک یونٹ سے دوسرے یونٹ میں جانے والوں کو بھی مار رہے ہیں۔ ہسپتال کا باغیچہ اور ایمرجنسی کا داخلی حصہ شہیدوں سے بھرا ہوا ہے۔ صورتحال بے حد مخدوش اور نازک ہے۔ اسے بیان کرنا دشوار ہے”۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس سے قبل ہسپتال کے احاطے میں 60 ہزار افراد موجود تھے۔ حالیہ 2 دنوں میں ہسپتال پر اسرائیلی حملوں میں شدت آ گئی ہے۔ مریضوں، ڈاکٹروں، نرسوں اور ہسپتال کے عملے سمیت تقریباً 17 ہزار افراد اب بھی ہسپتال میں موجود ہیں”۔
انہوں نے کہا ہے کہ بعض افراد ہسپتال سے فرار میں کامیاب رہے ہیں۔ بہت سے ایسے ہیں جو راستوں میں شہید ہو گئے ہیں۔ نہ پانی ہے نہ بجلی نہ کھانا۔ ہسپتال ایک جیل بن گیا ہے۔ باغیچے میں 100 سے زیادہ شہیدوں کی لاشیں ہیں۔ شہداء کو باغیچے میں دفن کرنے والوں کو بھی شہید کر دیا گیا ہے”۔
ڈاکٹر فضیہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینک ہسپتال کے باغیچے تک آ گئے ہیں۔ ہسپتال سے ان کا فاصلہ ایک میٹر بھی نہیں ہے۔ہسپتال کے اطراف اسرائیلی فوج سے بھرے ہوئے ہیں۔
اوپر سے جنگی طیارے بمباری کر رہے ہیں۔ ہسپتال محاصرے میں ہے اور کوئی انٹر نیٹ رابطہ نہیں ہے۔ خدا کا واسطہ ہمیں بچائیں۔ یہ جنگ روکیں نہیں تو ہم سب مر جائیں گے۔ ہر طرف لاشیں ہی لاشیں ہیں۔ صورتحال بہت خراب ہے ہمیں بچائیں”۔