حج، خلوص، توبہ اور اطاعت کا سفر ہے، نہ کہ فخر و شہرت کا مظاہرہ – مفتی صابر پاشاہ
مفتی صاحب نے کہا کہ دورانِ سفر زائرین غیر ضروری گفتگو، بحث و تکرار اور دنیاوی مشاغل سے گریز کرتے ہوئے نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں، "یسرا و لا تعسرا، بشرا و لا تنفرا" کے اصولوں پر عمل کریں، تاکہ حج کی روح کو حاصل کیا جا سکے۔

حیدرآباد: لینگویجز ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئرمین، خطیب و امام حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے بنجارہ ہلز، روڈ نمبر 12 پر منعقدہ ایک خصوصی فکری نشست بعنوان "سفرِ حج: روحانی تیاری اور عملی رہنمائی” سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "حج جیسی مقدس عبادت کو دکھاوا، غرور، دینی شہرت یا دنیاوی فوائد کا ذریعہ نہ بنایا جائے، بلکہ اسے خالص اللہ کی رضا اور آخرت کی کامیابی کے لیے انجام دیا جانا چاہیے۔”
انہوں نے کہا کہ زائرین حج اللہ کے مہمان ہوتے ہیں، اس لیے انہیں چاہیے کہ وہ نہایت اخلاص، عاجزی اور روحانی تیاری کے ساتھ اس سفر کا آغاز کریں۔ مفتی صاحب نے زور دیا کہ زائرین حج سے پہلے اپنے گناہوں سے سچے دل سے توبہ کریں، اگر کسی کا حق مارا ہو تو معافی مانگیں، قرض ہو تو ادا کریں اور طیب و حلال کمائی سے ہی اس مقدس فریضے کی ادائیگی کریں۔
زبان پر قابو اور نیک صحبت اختیار کریں:
مفتی صاحب نے کہا کہ دورانِ سفر زائرین غیر ضروری گفتگو، بحث و تکرار اور دنیاوی مشاغل سے گریز کرتے ہوئے نیک لوگوں کی صحبت اختیار کریں، "یسرا و لا تعسرا، بشرا و لا تنفرا” کے اصولوں پر عمل کریں، تاکہ حج کی روح کو حاصل کیا جا سکے۔
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کا تذکرہ:
انہوں نے حضرت ابراہیمؑ، حضرت اسماعیلؑ اور حضرت ہاجرہؑ کی قربانیوں کو حج کے پس منظر میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ حج شعائر اللہ کی تعظیم ہے، اور اس کی بنیاد خلوص، قربانی اور وفاداری پر ہے۔ انہوں نے علامہ اقبال کے اشعار کے ذریعے عشقِ الٰہی کے مفہوم کو واضح کیا اور کہا کہ حج درحقیقت اللہ کی محبت اور مکمل اطاعت کا عملی اظہار ہے۔
حج کی فرضیت اور فقہی رہنمائی:
مفتی صابر پاشاہ قادری نے تفصیل سے حج کی فرضیت، اس کے فرائض، واجبات، سنن، میقات، احرام، تلبیہ، طواف، سعی، رمی، وقوف عرفہ، مزدلفہ، قربانی اور طوافِ زیارت سمیت حج کے تمام مراحل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ حج صرف جسمانی سفر نہیں بلکہ روح کی پاکیزگی اور تزکیہ کا عمل ہے۔
روضۂ رسول ﷺ کی زیارت کی فضیلت:
مفتی صاحب نے مدینہ منورہ کی زیارت کو بھی نہایت اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص استطاعت کے باوجود روضۂ اقدس کی زیارت نہ کرے، وہ محرومی کا شکار ہوتا ہے۔ انہوں نے احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زیارتِ رسول ﷺ ایمان کی تازگی اور محبتِ نبوی ﷺ کا مظہر ہے۔
آخر میں دعا و ہدایت:
اپنے خطاب کے اختتام پر مفتی صاحب نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام زائرین کو حج مبرور کی سعادت نصیب فرمائے اور وہ خالص بندگی کے جذبے سے لبریز ہو کر اللہ کے مہمان بنیں۔