حیدرآباد

حیدرآباد: ٹریفک چالانوں کی تعداد میں اضافہ

شہر حیدرآباد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے پولیس نے سخت رویہ اختیار کیا ہے۔ 2023 کے مقابلہ 2024 میں ٹریفک چالانوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔

حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے پولیس نے سخت رویہ اختیار کیا ہے۔ 2023 کے مقابلہ 2024 میں ٹریفک چالانوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
سنتوش نگر پارک کے مسائل حل کیے جائیں: آواز کمیٹی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ


حکام کے مطابق، 2024 میں ہیلمٹ نہ پہننے کے باعث 25.5 لاکھ چالان کیے گئے۔


اسی طرح موبائل فون استعمال کرتے ہوئے گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی ہوئی، جس کے تحت 86,048 افراد کو چالان کیا گیا۔


2023 میں ٹریفک چالانوں کی تعداد 19.1 لاکھ رہی، جب کہ 2024 میں اس تعداد میں زبردست اضافہ ہوا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2024 میں حیدرآباد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔


اسی طرح موبائل فون استعمال کرتے ہوئے ڈرائیونگ پر 2023 میں 57,866 چالان کیے گئے۔


سیٹ بیلٹ نہ پہننے کے 22,300 کیس درج ہوئے۔ سڑکوں پر گاڑیوں کو سرپٹ دوڑانے کے 30 کیسس بھی درج کیے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کو قوانین کی پابندی کرنی چاہیے، بصورتِ دیگر سخت کارروائی جاری رہے گی۔