مشرق وسطیٰ

سعودی عرب میں تارکین وطن کیلئے اقامے سے متعلق اہم وضاحت

دنیا بھر سے روزگار کیلئے سعودی عرب جانے والے تارکین وطن کیلئے سعودی محکمہ جوازات نے اقامے سے متعلق اہم وضاحت کی ہے۔

ریاض : دنیا بھر سے روزگار کیلئے سعودی عرب جانے والے تارکین وطن کیلئے سعودی محکمہ جوازات نے اقامے سے متعلق اہم وضاحت کی ہے۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب میں تارکین وطن خاندانوں کیلئے ڈیجیٹل آئی ڈی سرویس متعارف
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار
ایران سے 9 سال بعد پہلا گروپ عمرہ کیلئے روانہ
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی

سعودی عرب میں غیر ملکی کارکن کے اقامے میں ان کا پیشہ درج ہوتا ہے۔ قانون کے مطابق اقامہ میں درج پیشے کے مطابق ہی کارکن کو کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

وہ افراد جو اپنے مقررہ پیشے کے مطابق کام نہیں کرتے قانونی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں جس پرانہیں جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جوازات کے ٹوئٹر پرایک شخص نے دریافت کیا کہ 2019 سے اقامہ ایکسپائر ہے۔ کیا کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے؟۔

سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ اقامہ تجدید کرانے کے بعد کفالت تبدیل کرائی جاسکتی ہے جس کی کارروائی ابشراکاونٹ کی تواصل سروس سے کی جائے گی۔

واضح رہے کہ اقامہ کی سالانہ بنیاد پرتجدید کرائی جاتی ہے، اقامہ پہلی بارایکسپائر ہونے پر500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، خیال رہے کہ دوسری بار اقامہ ایکسپائر ہونے پر جرمانہ 1ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے۔

اقامہ ایکسپائری پر جرمانہ 500 ریال ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کی فیس جمع کرانا ہوگی بعد ازاں کفالت کی تبدیلی کی کارروائی کی جائے۔

کفالت کی تبدیلی کےلیے لازمی ہے کہ اقامہ تجدید کرایا جائے اس سے قبل جوازات کا ابشر سسٹم کفالت کی تبدیلی کی کارروائی کوقبول نہیں کرے گا۔

خود کارسسٹم کے تحت جو پروگرام فیڈ کیا گیا ہے وہ ایکسپائراقامہ کی صورت میں ایکیٹونہیں ہوتا۔ جب تک سسٹم میں اقامہ کی تجدید نہ کرائی جائے اقامہ ہولڈرکی فائل اوپن نہیں ہوگی۔ فائل اوپن نہ ہونے کی صورت میں کفالت کی تبدیلی کا عمل بھی ممکن نہیں ہوتا۔

a3w
a3w