ایشیاء

عمران خان کو جیل میں زہر دیا جاسکتا ہے، بیوی بشریٰ بی بی کو خدشہ

بشریٰ نے کہا کہ عدالت نے متعلقہ حکام کو ان کے شوہر کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ”میرے شوہر کو بغیر کسی وجہ کے اٹک جیل میں قید کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی نے جیل میں بند اپنے شوہر کی حفاظت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر کو اٹک جیل میں زہر دیاجا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
عدت نکاح کیس: عمران خان، بشریٰ بی بی کی سزا کےخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان
شوہر کا ماں کے ساتھ وقت گزارنا اور اسے رقم دینا گھریلو تشدد نہیں: کورٹ
عمران خان 8کیسس میں ضمانت کیلئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع
جیل سے ہیمنت سورین کا پیام

سیکرٹری داخلہ پنجاب کو لکھے گئے خط میں محترمہ بشریٰ نے کہا کہ عدالت نے متعلقہ حکام کو ان کے شوہر کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ”میرے شوہر کو بغیر کسی وجہ کے اٹک جیل میں قید کر دیا گیا ہے۔

 قانون کے مطابق میرے شوہر کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جانا چاہیے۔“انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے شوہر آکسفورڈ کے گریجویٹ اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔

 اس لیے انہیں بہتر سہولیات فراہم کی جائیں اور انہیں اٹک جیل میں وہ سہولتیں نہیں مل رہیں جس کے وہ حقدار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مسٹر خان کو قتل کرنے کی دو ناکام کوششیں کی گئی تھی۔ اس میں ملوث ملزمان کوابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

جیل مینوئل پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ”مسٹر خان کو 48 گھنٹے کے اندر تمام سہولیات فراہم کی جانی تھیں لیکن 12 دن گزر جانے کے باوجود انہیں فراہم نہیں کی گئیں۔ جیل کے قوانین کے مطابق پرائیویٹ ڈاکٹر سے طبی معائنہ کرانے کا حق ہے۔

“انہوں نے پی ٹی آئی سربراہ کو جیل مینوئل کے مطابق سہولیات فراہم نہ کرانے کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ اگست کے شروع میں یہاں کی ایک عدالت نے خان کو 2018-22 کی مدت کے دوران بطور وزیر اعظم غیر ملکی معززین سے موصول ہونے والے سرکاری تحائف کی فروخت سے متعلق توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر پانچ سال کے لیے سیاست سے بھی پابندی عائد کر دی گئی۔