حیدرآباد

حیدرآبادمیں آشاورکرس نے کمشنرمحکمہ صحت کے دفتر کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی۔کئی گرفتار

کوٹھی میں کمشنرمحکمہ صحت کے دفتر کا محاصرہ کرنے کی آشاورکرس نے کوشش کی۔احتجاج کے دوران سینکڑوں آشا ورکرس نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ان کے دیرینہ مطالبات کو نظر انداز کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد میں آشا ورکرس نے اپنی تنخواہوں میں اضافہ اور ملازمت کی طمانیت کے مطالبہ پر احتجاج کیاجس سے کشیدگی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
جعلی جنرل انشورنس پالیسی کا ریاکٹ بے نقاب، 3 ملزمین گرفتار
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

کوٹھی میں کمشنرمحکمہ صحت کے دفتر کا محاصرہ کرنے کی آشاورکرس نے کوشش کی۔احتجاج کے دوران سینکڑوں آشا ورکرس نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ان کے دیرینہ مطالبات کو نظر انداز کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

پولیس نے احتجاجی آشاورکرس کو روک کر حراست میں لے لیا۔اس موقع پر پولیس اورآشاورکرس کے درمیان بحث وتکرار بھی ہوئی۔احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ وہ کم تنخواہوں، سہولتوں کی عدم فراہمی اور ملازمت کے غیر یقینی حالات سے تنگ آ چکی ہیں، حالانکہ وہ بنیادی سطح پر صحت کی خدمات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

احتجاج کے دوران آشا ورکرس نے پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور حکومت پرفوری مطالبات کی تکمیل پرزوردیا، پولیس نے صورتحال کو قابو میں کرنے کے لیے کئی آشا ورکرس کو حراست میں لے لیا۔

آشا ورکرس یونین کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات، بشمول تنخواہوں میں اضافہ، ملازمت کی مستقل حیثیت، اور اضافی مراعات، کو پورا نہیں کرتی، تب تک احتجاج جاری رہے گا۔