حیدرآباد

تلنگانہ سکریٹریٹ کی نو تعمیر شدہ مسجد معتمدی کا افتتاح، کے سی آر کا خطاب

انہوں نے نو تعمیر شدہ مسجد معتمدی کی عمارت کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ مسجد سے زیادہ خوبصورت مسجد کی گئی جسے دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ سکریٹریٹ میں مسجد معتمدی کا افتتاح عمل میں آیا۔ وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ اور ریاستی گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن نے فیتہ کاٹ کر سکریٹریٹ کی نوتعمیر شدہ مسجد کا افتتاح انجام دیا۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
آئندہ ہفتہ500روپے میں گیس سلنڈر اور مفت برقی سربراہی اسکیمات متعارف کرانے پر غور
چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے
ریونت ریڈی کا دورہ امریکہ متوقع
سرکاری نظریات سے متاثر بی آر ایس ارکان مقننہ کانگریس میں شامل : ریونت ریڈی

شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ مولانا مفتی خلیل احمد صاحب نے نماز جمعہ کی امامت کرائی جس کے ساتھ ہی اس مسجد میں نمازوں کی ادائیگی کا آغاز عمل میں آیا۔

قبل ازیں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے بہ نفس نفیس شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے ماتھے پر تلک لگا رکھا تھا تاہم ساتھ میں سر پر ٹوپی بھی پہن لی تھی۔ تقریب کا آغاز امام و خطیب شاہی مسجد باغ عامہ مولانا احسن الحمومی کی قرات کلام پاک سے ہوا۔

اس کے بعد گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن اور چیف منسٹر کے سی آر کو تہنیت پیش کی گئی۔ وزیر داخلہ محمود علی نے چیف منسٹر کے سی آر کی شال پوشی کی جبکہ چیف سکریٹری سانتی کماری نے گورنر کو شال اڑھائی۔ اس کے بعد دعا کا اہتمام کیا گیا۔

بعدازاں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تلنگانہ عوام کی یکجہتی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ سارے ملک کے لئے مثالی ہے۔ سارے ملک کے عوام کو تلنگانہ کے عوام سے سیکھنا چاہئے کہ کس طرح مل جل کر ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے سلام کے ساتھ اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں بات کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے لیکن ہمیں اللہ سے مانگنا چاہئے۔ انہوں نے تلنگانہ میں بھائی چارہ کی برقراری کے لئے دعا کی اور کہا کہ ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کی برقراری کے لئے ان کی حکومت ہر وہ قدم اٹھائے گی جس کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے نو تعمیر شدہ مسجد معتمدی کی عمارت کی خوبصورتی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ مسجد سے زیادہ خوبصورت مسجد کی گئی جسے دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہر جگہ ایسا ہونا چاہئے۔

مسجد بھی تعمیر ہو، مندر بھی تعمیر ہو اور چرچ بھی تعمیر ہو اور تلنگانہ سکریٹریٹ سارے ملک کے لئے ایک زبردست مثال ہے۔ تینوں مذہبی عبادت گاہوں کی ایک دوسرے سے متصل تعمیر تینوں بھائیوں کے مل جل کر رہنے، عبادت کرنے اور کام کرنے کی ایک بہترین مثال ہے۔ ان عبادت گاہوں کی تعمیر کے ذریعہ ہم نے ایک زبردست مثال قائم کی ہے۔

کے سی آر نے کہا کہ سارے ہندوستان کو اس سے سیکھنا چاہئے۔ میری اللہ تعالی سے یہی دعا ہے کہ تلنگانہ میں بھائی چارہ بنا رہے اور ریاست خوب ترقی کرے۔ جئے ہند، جئے تلنگانہ۔

تقریب میں ریاستی گورنر تمیلی سائی سوندرا راجن، ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی، صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی، تلنگانہ اسمبلی میں مجلس کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی، شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ مولانا مفتی خلیل احمد، چیف سکریٹری حکومت تلنگانہ شانتی کماری اور دیگر اہم شخصیتوں نے شرکت کی۔

a3w
a3w